aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "'khusrav-amiir'"
خسروؔ امیر کی یا برہمن کی ہو غزلمحتاج کب رہی ہے کسی بھی زبان کی
وہ اجنبی کی طرح آج ہم سے ملتے ہیںتمام عمر جو خسروؔ ہمارے ساتھ رہے
وقت کیا وقت سے امید کرم کیا خسروؔوقت حالات کا خود مرثیہ خواں ہے اب کے
ترا خیال تھا لفظوں میں ڈھل گیا کیسےدلوں میں شمع غزل بن کے جل گیا کیسے
صحراؤں کی پیاس بجھانےکب آئے برسات نہ جانے
فکر میری خیال میرا ہےنام ان کا کمال میرا ہے
اس دور سے خلوص محبت وفا نہ مانگصحرا سے کوئی سایہ کوئی آسرا نہ مانگ
دل کو ہر حال میں مصروف دعا رکھا ہےمیں نے یہ جرم بھی اپنے پہ روا رکھا ہے
اس طرح دل میں تری یاد کے پیکر آئےجیسے اجڑی ہوئی بستی میں پیمبر آئے
کون کہتا ہے سر عرش بریں رہتا ہےوہ تو اک درد ہے جو دل کے قریں رہتا ہے
صبح آتی ہے مسرت کے پیامات لئےزندگانی کے مہکتے ہوئے نغمات لئے
ڈھلتے ہوئے سورج کی ضیا دیکھ رہے ہیںصدیوں سے بھی انجام وفا دیکھ رہے ہیں
روشنی لے کے کہیں چاند کہیں تاروں سےہم بھی گزرے تھے کبھی وقت کے بازاروں سے
وہ محبت نہ سہی درد محبت ہی سہیکچھ تو مل جائے ہمیں آپ کی نفرت ہی سہی
خرمؔ امیر شہر کی دریا دلی تو دیکھبیٹھے ہیں کتنے لوگ یہاں سر سمیٹ کر
زحال مسکیں مکن تغافل دورائے نیناں بنائے بتیاںکہ تاب ہجراں ندارم اے جاں نہ لیہو کاہے لگائے چھتیاں
یہ خسروی و شوکت شاہانہ مبارکیہ قصر یہ خدام یہ کاشانہ مبارک
اپنی قسمت پہ اشک باری کیادو کناروں میں ہمکناری کیا
اسیر کشمکش انتظار ہم بھی ہیںتری نگاہ کے امیدوار ہم بھی ہیں
خواب برفانی چتا ہےدھوپ میں رکھا ہوا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books