aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "آفتاب"
بام مینا سے ماہتاب اترےدست ساقی میں آفتاب آئے
سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب آہستہ آہستہنکلتا آ رہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ
اپنا مثالیہ مجھے اب تک نہ مل سکاذروں کو آفتاب بناتا رہا ہوں میں
تیرے جلووں میں گھر گیا آخرذرے کو آفتاب ہونا تھا
گئے دنوں کی لاش پر پڑے رہو گے کب تلکالم کشو اٹھو کہ آفتاب سر پہ آ گیا
وہ جو نکلا صبح جیسے آفتابرشک سے گل پھول مرجھائے بہت
ہمیں چراغ سمجھ کر بجھا نہ پاؤ گےہم اپنے گھر میں کئی آفتاب رکھتے ہیں
قبائے جسم کے ہر تار سے گزرتا ہواکرن کا پیار مجھے آفتاب کر دے گا
وہ نالہ دل میں خس کے برابر جگہ نہ پائےجس نالہ سے شگاف پڑے آفتاب میں
اوکاڑہ اتنی دور نہ ہوتا تو ایک دنبھر لاتے سانس سانس میں گل آفتاب کے
اب اپنی روح کے چھالوں کا کچھ حساب کروںمیں چاہتا تھا چراغوں کو آفتاب کروں
جو آفتاب کبھی بھی غروب ہوتا نہیںہمارا دل ہے اسی کی شعاعیں بھیجی ہیں
مری نظر میں رہے ڈوبنے کا منظر بھیغروب ہوتا ہوا آفتاب دے جاؤ
سوال یہ ہے کہ رفتار کس کی کتنی ہےمیں آفتاب سے آگے نکل کے دیکھوں گا
طول شب وصال ہو مثل شب فراقنکلے نہ آفتاب الٰہی سحر نہ ہو
ہمیں کو بہ کو جو لیے پھری کسی نقش پا کی تلاش تھیکوئی آفتاب تھا ضو فگن سر رہ گزار کہاں رہا
ملے فقط مرے حصے کی روشنی مجھ کوطلب کہاں ہے کوئی آفتاب مل جائے
اگر خدا نہ کرے سچ یے خواب ہو جائےتری سحر ہو مرا آفتاب ہو جائے
کسی کے نور کو چندھیا کے دیکھیں حیرت سےچراغ جگنو شرر آفتاب پھول جھڑی
ہو گئے ہیں جمع اجزائے نگاہ آفتابذرے اس کے گھر کی دیواروں کے روزن میں نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books