aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نشوونما"
نشوونما ہے اصل سے غالبؔ فروع کوخاموشی ہی سے نکلے ہے جو بات چاہیے
گناہوں سے نشوونما پا گیا دلدر پختہ کاری پہ پہنچا گیا دل
نشوونما ہے اپنی جوں گرد باد انوکھیبالیدہ خاک رہ سے ہے یہ شجر ہمارا
گرمئ عشق مانع نشوونما ہوئیمیں وہ نہال تھا کہ اگا اور جل گیا
عشق کو نشوونما منظور ہے کب ورنہ سبزتخم اشک شمع ہو خاکستر پروانہ میں
نہال تازہ رہیں نامیہ کے منت کشدرخت خشک کو نشوونما سے کیا مطلب
ہماری اور گلوں کی ایک ہے نشوونما لیکنوہاں مٹھی میں زر ہے اور یہاں خالی ہتھیلی ہے
تھی یہی آب و ہوا نشوونما کی ضامناسی مٹی سے مرے فن کا خمیر اٹھا تھا
خاک میں کھیل کے سب نشوونما پائی ہےبنت افلاس ہوں میں بھوک تو میری ماں تھی
اس زمانے کے جو میر و سلطان تھے نوع آدم میں یعنی جو انسان تھےدل سے پائی انہوں نے وہ نشوونما تیرے کوچے کے آخر گدا ہو گئے
ہر دانے کی ہے نشوونما خاک میں مل کروہ قطرہ نہیں رہتا جو دریا میں نہاں ہو
حباب وار ہے بحر جہاں کے نشوونمانہ ہو بلا سے اگر قبر کا نشاں نہ ہوا
ضامن نشوونمائے گل تر ہے اے دلؔدرد مندی کی خلش سی جو دل خار میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books