aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "وجود"
بچھا دیا تھا گلابوں کے ساتھ اپنا وجودوہ سو کے اٹھے تو خوابوں کی راکھ اٹھاؤں گی
اک عبث کا وجود ہے جس سےزندگی کو مراد پانی ہے
بکھرا پڑا ہے تیرے ہی گھر میں ترا وجودبے کار محفلوں میں تجھے ڈھونڈتا ہوں میں
پوچھے ہے کیا وجود و عدم اہل شوق کاآپ اپنی آگ کے خس و خاشاک ہو گئے
جلا نہ لو کہیں ہمدردیوں میں اپنا وجودگلی میں آگ لگی ہو تو اپنے گھر میں رہو
جانئے کیا تلاش تھی جونؔ مرے وجود میںجس کو میں ڈھونڈھتا گیا جو مجھے ڈھونڈھتی گئی
ہے جہنم جو یاد اب اس کیوہ بہشت وجود تھی کب تک
اس کی مٹھی میں بہت روز رہا میرا وجودمیرے ساحر سے کہو اب مجھے آزاد کرے
ترا خیال تو ہے پر ترا وجود نہیںترے لیے تو یہ محفل سجائی تھی میں نے
گلے ملا تھا کبھی دکھ بھرے دسمبر سےمرے وجود کے اندر بھی دھند چھائی تھی
نہ تو زمیں کے لئے ہے نہ آسماں کے لیےترا وجود ہے اب صرف داستاں کے لیے
اک حقیقت سہی فردوس میں حوروں کا وجودحسن انساں سے نمٹ لوں تو وہاں تک دیکھوں
مرے وجود سے گلزار ہو کے نکلی ہےوہ آگ جس نے ترا پیرہن جلایا تھا
شفاف و صاف، اور لطافت میں بے مثالسارا وجود آئینہ سا ہے، یہ عشق ہے
تمہارے دم سے ہیں میرے لہو میں کھلتے گلابمرے وجود کا سارا نظام تم سے ہے
مسرتوں میں بھی جاگے گناہ کااحساس مرے وجود کو اتنی بھی پارسائی نہ دے
گلاب ہاتھ میں ہو آنکھ میں ستارہ ہوکوئی وجود محبت کا استعارہ ہو
نہ فنا مری نہ بقا مری مجھے اے شکیلؔ نہ ڈھونڈھئےمیں کسی کا حسن خیال ہوں مرا کچھ وجود و عدم نہیں
ہے مشتمل نمود صور پر وجود بحریاں کیا دھرا ہے قطرہ و موج و حباب میں
تیرگی ہو تو وجود اس کا چمکتا ہے بہتڈھونڈ تو لوں گا اسے نورؔ مگر شام کے بعد
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books