aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तामीर-ए-ख़ुदी"
خدا کا دوست ہے تعمیر دل جو شخص کرتا ہوخلیل اللہ بھی کعبہ کا اک معمار تھا کیا تھا
بشر کو دیکھیے دعویٰ ہے تسخیر دو عالم کاخدا جانے یہ کیا کر دے اگر مختار ہو جائے
بے ذوق نمود زندگی موتتعمیر خودی میں ہے خدائی
یہ شعر گوئی وہ خود فراموش کیفیت ہے جہاں خودی کا گزر نہیں ہےخودی کی باز آوری سے پہلے جو بے خودی کی خود آگہی ہے وہ شاعری ہے
جو تری محفل سے ذوق خام لے کر آئے ہیںاپنے سر وہ خود ہی اک الزام لے کر آئے ہیں
چلی خرد کی نہ کچھ آگہی نے ساتھ دیارہ جنوں میں فقط بے خودی نے ساتھ دیا
اپنی تعمیر جان و دل کے لیےاپنی بنیاد ہم کو ڈھانی ہے
مری بستی کا کوئی گھر بھی گھر جیسا نہیں لگتاکہیں تعمیر بام و در میں کوئی نقص رہتا ہے
میرے ہی سنگ و خشت سے تعمیر بام و درمیرے ہی گھر کو شہر میں شامل کہا نہ جائے
ہونا پڑے گا قائل تعمیر عہدنوجس دن غریب درخور املاک ہو گئے
داد دیجے شوکت تعمیر عرش و فرش کیاور پھر بنیاد ہست و بود ڈھا کر دیکھیے
تعمیر ماہ و سال میں تاخیر کے بغیرکس کو روا ہے عرصۂ مہلت عبورنا
کھلا یہ دل پہ کہ تعمیر بام و در ہے فریببگولے قالب دیوار و در میں ہوتے ہیں
شہر کی تعمیر نو کا اشتہارٹوٹتی دیوار پر لکھا ہوا
زیبا تھا ان کو دعوئے تعمیر گلستاںجو بجلیوں میں رہ کے نشیمن بنا گئے
تعمیر قصر نو کی تمنا بجا مگرخود شیشہ گر ہے ہاتھ میں تیشہ لئے ہوئے
مآل ناز خودی کیا ہے یہ تو سمجھا دوںجسے ہو ناز خودی میرے روبرو آئے
ہو اگر سرگشتگی میں فکر تعمیر مکاںخاک اڑا لائے بگولہ گھر بنانے کے لیے
دل کہ ہے ماتمیٔ حسرت تعمیر ازلخود ہی غارت گر ساماں ہے خبردار رہو
تھا ازل ہی سے ہمیں خوف چراغ خانہگو کہ مشکل نہ تھی تعمیر در و بام بہت
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books