aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बुढ़िया"
ایک لڑکا شہر کی رونق میں سب کچھ بھول جائےایک بڑھیا روز چوکھٹ پر دیا روشن کرے
اب جہاں تیری امارت کی حدیں ملتی ہیںایک بڑھیا کا مکاں تھا اسی جاگیر کے ساتھ
اب کیا جانیں لیکن پہلےچاند پہ اک بڑھیا رہتی تھی
میری دیوانگی پہ اک بڑھیاہنس پڑی ماہتاب کے اندر
چاند میں بیٹھی بڑھیا پوچھےکیوں ہوئی دنیا پاگل بابا
نیل سے پہلے چاند پر موجودایک بڑھیا تھی مخبری کے لئے
ازل سے چاند میں چرخہ چلا رہی ہے مگرنوازؔ اب بھی وو بڑھیا نڈھال تھوڑی ہے
ان دنوں چاند پہ اک بڑھیا رہا کرتی تھیطفل کیا سادہ تھے حیران ہوا کرتے تھے
کوٹھے پہ کھانستی ہوئی بڑھیا کی آنکھ میںبیمار زندگی کی کراہوں کا شہر تھا
خموش کیا ہوئی بڑھیا سفید بالوں کیکہانیوں کی کوئی رات پھر نہ گھر آئی
وہ جو رستے میں ایک کٹیا تھیوہ جو بڑھیا جھکی جھکی سی تھی
یہ گر رہی ہے راکھ جو راہبؔ زمین پربڑھیا نے رات چاند میں چرخہ جلا دیا
کیا نہ چاہا کہ بنا لے مہ کنعاں کو غلامایک بڑھیا نے بھی افسوس کہ پیسہ نہ ہوا
مری بستی میں اک بڑھیا ہے جو سچ مچ کی ڈائن ہےوہ کھا جاتی ہے بچوں کو پکڑ کر لوگ کہتے ہیں
مٹی کے کھلونوں کو اٹھائے ہوئے بڑھیاڈھونڈھے ہے خریدار بدن ٹوٹ رہا ہے
اک ضعیفہ ہے گھنا دشت ہے اک جھونپڑی ہےایک بیٹے ہی کو بڑھیا کا سہارا کر دو
ان دنوں حضرت یوسف کی وہ ناقدری ہےنہیں بڑھیا بھی خریدار بری مشکل ہے
حسرت و یاس کو لڑیوں میں پرو کر بڑھیامیرے بچپن سے وہی ہار لیے پھرتی ہے
سرہانے رکھ کے چرخہ اور پونیتھکی بڑھیا ذرا لیٹی ہوئی ہے
بڑھیا جو گھر میں رہتی تھی جس دن سے مر گئیبعد اس کے گھر میں کوئی بھی برکت نہیں ہوئی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books