تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "सहराओं"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "सहराओं"
غزل
کیسے دکھوں کے موسم آئے کیسی آگ لگی یارو
اب صحراؤں سے لاتے ہیں پھولوں کے نذرانے لوگ
عبید اللہ علیم
غزل
کون صحراؤں کی پیاس ہے ان مکانوں کی بنیاد میں
بارشوں سے اگر بچ بھی جائیں تو دریا نہیں چھوڑتا
تہذیب حافی
غزل
سرد ہواؤں سے تو تھے ساحل کے ریت کے یارانے
لو کے تھپیڑے سہنے والے صحراؤں کے ٹیلے تھے