aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khutoot e ghalib volume 001 ebooks"
خلوص عشق ہراساں ہے اہل دنیا سےکسی غریب کے احساس آبرو کی طرح
ان کی ہر بات ہے عجیب بہتپر حقیقت سے ہے قریب بہت
وو زلف ہے تو حرف تتار و ختن غلطاس لب کے ہوتے نام عقیق یمن غلط
ہیں بے نیاز خلق ترا در ہے اور ہمتیری گلی ہے خاک کا بستر ہے اور ہم
نظر میں حسن کا طوفاں سما نہیں سکتامیں اپنے خواب سے دامن چھڑا نہیں سکتا
تری نگاہ میں ہو حسن التماس کہاںبجھے گی ہائے مرے دل کی اب یہ پیاس کہاں
مرے لہو سے ہے اک رنگ نو بہار غزلغریب شہر ہوں لیکن ہوں شہر یار غزل
خیال میں بھی کبھی جب وہ خوش لباس آئےمہکتے پھولوں کی خوشبو بھی آس پاس آئے
تقدیر کے خطوط میں الجھی ہوئی ہوں میںخود اپنے واسطے ہی پہیلی ہوئی ہوں میں
وہ اضطراب شب انتظار ہوتا ہےکہ ماہتاب کلیجہ کے پار ہوتا ہے
امیر سے ہے تعلق نہ یہ غریب سے ہےسکون قلب میسر مگر نصیب سے ہے
بنام عشق غم معتبر ضروری ہےحیات کے لیے کوئی ہنر ضروری ہے
نہ مشت گل نہ کف نسترن میں ٹھہرے ہیںچمن کے رنگ بھلا کب چمن میں ٹھہرے ہیں
روبرو ہے ہاتھ باندھے خلقت بے چشم و گوشاور ہے واعظ غلط منبر غلط خطبہ غلط
دل یاد کرکے اس کو پریشان ہے ابھیلیکن وہ میرے حال سے انجان ہے ابھی
ببول سرو سے بہتر دکھائی دیتا ہےہر ایک خار گل تر دکھائی دیتا ہے
ترے نگاہ کرم جب بکھر گئی ہوگیکسی غریب کی دنیا سنور گئی ہوگی
ہے شیخ و برہمن پر غالب گماں ہمارایہ جانور نہ چر لیں سب گلستاں ہمارا
ملتے رہتے ہیں مجھے آج بھی غالبؔ کے خطوطوہی انداز تخاطب کہ میاں کیسے ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books