aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "qasim imam"
اے کریم ایمنؔ کے عصیاں آج کر اس کے سپردتیرا دریائے کرم لہرا رہا ہے جوش میں
ممکن ہی نہیں ہے یہ کلیمؔ ان کو بھلا دوںجب ہے مرے ایماں کا تقاضا مرے آگے
جن سے قدیم ربط تھا وہ چند خاص دوستانعامؔ رنج ہے کہ جہاں سے گزر گئے
قوم بے حس نہ گر ہوئی ہوتیعالم بے کسی نہیں ہوتا
ناسخؔ کہیں جلد آ کے کہیں قاصد جاناںخط لیجئے دلوایئے انعام ہمارا
اس عالم بے کسی میں شہرتؔجیتا ہوں کمال ہو گیا ہے
لرزاں ہے دل میں راز سا شعلہ قدیم آوام سایا لالۂ خاموش پر رنگ دوام آیا ہوا
عجیب رنگ سا چہروں پہ بے کسی کا ہےچلو سنبھل کے یہ عالم روا روی کا ہے
بے کسیٔ سحر و شام پہ ہنس دیتا ہوںغربت گردش ایام پہ ہنس دیتا ہوں
ذہن پر اترے عذابوں کی قسم کھاتے ہیںہم ہیں موجود کتابوں کی قسم کھاتے ہیں
وہ پریشانی سر دشت عدم ہے ہم کوباغ رضوان بھی مل جائے تو کم ہے ہم کو
بے کسی پر ظلم لا محدود ہےمطلع انصاف ابرآلود ہے
عشرت فروش تھا مرا گزرا ہوا شبابکہتا ہوں کھا کے عشرت ایام کی قسم
تجھ سے وابستہ کوئی غم نہی رکھنے والےجس کو رکھنا ہو رکھے ہم نہیں رکھنے والے
آنکھ سے آنکھ ملاتا ہے کوئیدل کو کھینچے لیے جاتا ہے کوئی
خواب گل رنگ کے انجام پہ رونا آیاآمد صبح شب اندام پہ رونا آیا
ترک الفت کی قسم کھا لے غم ایام سےکام یہ بھی ہو نہیں سکتا دل ناکام سے
زندگی وقف غم و حسرت و آلام سہیآپ دے دیں تو یہی عشق کا انعام سہی
جل بھی چکے پروانے ہو بھی چکی رسوائیاب خاک اڑانے کو بیٹھے ہیں تماشائی
شوخیٔ حسن بے اماں کی قسمحسن کی سادگی نہیں جاتی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books