دل سخت نڈھال ہو گیا ہے
دل سخت نڈھال ہو گیا ہے
سانس آنا محال ہو گیا ہے
تو تیرا وصال تیری فرقت
سب خواب و خیال ہو گیا ہے
وہ شوق کہ تھا متاع ہستی
اب جی کا وبال ہو گیا ہے
کیا ربط ہے میرا روز و شب سے
ہر لمحہ سوال ہو گیا ہے
جو درد بھلا دیا تھا تو نے
وہ درد بحال ہو گیا ہے
اب چارہ گری سے فائدہ کیا
آغاز مآل ہو گیا ہے
تیار رکھو چراغ اپنے
سورج کو زوال ہو گیا ہے
اے دل مری جان کچھ تو بتلا
یہ کیا ترا حال ہو گیا ہے
لاہور کہ اہل دل کی جاں تھا
کوفے کی مثال ہو گیا ہے
اس عالم بے کسی میں شہرتؔ
جیتا ہوں کمال ہو گیا ہے
- کتاب : shab-e-aaina (Pg. 211)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.