aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "qil.a-e-taariik"
کہیں رکیں گے تو طارق نعیمؔ دیکھیں گےسفر میں کیا کوئی زاد سفر بنایا جائے
کچھ اپنا درد ہی طارقؔ نعیم ایسا تھابغیر موسم گریہ بھی ہم غضب روئے
عجیب لوگ ہیں طارق نعیمؔ شہر کے بھییہ تیر ہجر دلوں میں نیام کرتے ہیں
تو اپنے غم سے ہی خالی کہاں ہے اے طارقؔجو تیرے پاس کبھی آ کے بیٹھ جاتے ہم
خواب ہے طارقؔ خیال زندگیپیاس کا صحرا تری آواز دوست
کون یہ پرسش احوال کو آیا طارقؔلب ہیں خاموش مگر دیدۂ نم بولتے ہیں
امیر شہر کو بھی قتل کر گیا طارقؔفراز دار پہ آ کے یہ مسکرانا مرا
جیسے ممکن ہو ان اشکوں کو بچاؤ طارقؔشام آئی تو چراغوں کی ضرورت ہوگی
طارقؔ یہ دل بھی ہے خط تقدیر کی طرحہم خود بدل گئے اسے بدلا نہ جا سکا
اور پھر دل کا کہا مان لیا تھا طارقؔاک یہی کار ندامت تھا جو کر بیٹھے ہیں
جب مرے زخم مہکتے ہیں تو طارقؔ صاحبابن دوراں کی مسیحائی برا مانتی ہے
جہان حاصل کن ٹھیک ہے مگر طارقؔمجھے بنانی ہے دنیائے رنگ و بو کوئی اور
یہ شہر خود نگراں ہے نکل چلو طارقؔہر ایک شخص ہے اپنے ہی خد و خال میں گم
وہ تو کام آ گئی وحشت طارقؔورنہ رسوائی ہی رسوائی تھی
سنو طارقؔ ہم اس احساس نا گفتن کے مارے ہیںجہاں عاجز یہ لفظوں کی فراوانی بھی ہوتی ہے
لرزاں ترساں برسر مژگاں خون کے آنسو ہیں طارقؔشمع فروزاں شہر میں لے کر خونی منظر دیکھا ہے
کس قدر بار کفالت طارقؔایک ٹوٹی ہوئی منقار پہ ہے
میرے دامن میں آئے جب طارقؔپھول اور خار چیخ اٹھے ہیں
خودکشی کرنے چلا ہوں مجھے روکو طارقؔزخم احساس میں چبھتے ہوئے نشتر لے کر
گزری ہے روندتی ہوئی لمحوں کا قافلہطارقؔ کی مشت خاک ہے محشر لیے ہوئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books