aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "tanveer ahmad alvi"
ذہن زندہ ہے مگر اپنے سوالات کے ساتھکتنے الجھاؤ ہیں زنجیر روایات کے ساتھ
عجیب شخص ہے پتھر سے پر بناتا ہےدیار سنگ میں شیشہ کا گھر بناتا ہے
خواب تو خواب ہے تعبیر بدل جاتی ہےدل کے آئینہ میں تصویر بدل جاتی ہے
دل کے بھولے ہوئے افسانے بہت یاد آئےزندگی تیرے صنم خانے بہت یاد آئے
مری غزل جو نئے ساز سے عبارت ہےمرے نفس مری آواز سے عبارت ہے
کیا ضروری ہے کوئی بے سبب آزار بھی ہوسنگ اپنے لیے شیشہ کا طلب گار بھی ہو
ابھی تو آنکھوں میں نا دیدہ خواب باقی ہیںجو وقت لکھ نہیں پایا وہ باب باقی ہیں
مل بھی جاتا جو کہیں آب بقا کیا کرتےزندگی خود بھی تھی جینے کی سزا کیا کرتے
لمحہ در لمحہ گزرتا ہی چلا جاتا ہےوقت خوشبو ہے بکھرتا ہی چلا جاتا ہے
دل ہے پلکوں میں سمٹ آتا ہے آنسو کی طرحریشمی رات کی بھیگی ہوئی خوشبو کی طرح
وہی جو راہ کا پتھر تھا بے تراش بھی تھاوہ خستہ جاں ہی کبھی آئینہ قماش بھی تھا
یہ بات دشت وفا کی نہیں چمن کی ہےچمن کی بات بھی زخموں کے پیرہن کی ہے
فشار حسن سے آغوش تنگ مہکے ہےصبا کے لمس سے پھولوں کا رنگ مہکے ہے
درد کی لے کو بڑھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھیاور اس دل کو دکھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
وہ رقص کہاں اور وہ تب و تاب کہاں ہےوہ سجدۂ شوق اور وہ محراب کہاں ہے
کمند حلقۂ گفتار توڑ دی میں نےکہ مہر دست قلم کار توڑ دی میں نے
بزم جاں پھر نگۂ توبہ شکن مانگے ہےلمس شعلے کا تو خوشبو کا بدن مانگے ہے
تشنۂ زخم نہ رہنے دے بدن کو احمدؔایسی تلوار سر شہر اچھالی جائے
طاہرؔ جزائے ہمت عالی ہے زلف یارزلفوں سے کھیلنے کے لیے ہات چاہئے
احمدؔ تراشتا ہوں کہیں بعد میں اسےتصویر دیکھ لیتا ہوں پہلے چٹان میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books