aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "vaaqif-e-shiiriinii-e-khanjar"
جب تک نہ تھا شہ رگ پہ پڑا سایۂ ابرومیں واقف شیرینئ خنجر نہ ہوا تھا
یہ مانا ہم نے صبر و ضبط کے عادی ہیں ہم لیکنستم حد سے گزر جائے تو پھر خنجر اٹھاتے ہیں
تمہارے آب خنجرؔ کا ہوں پیاسانہیں ہے آرزو آب بقا کی
بے خودی اچھی تھی اب تو آگہی کی شکل میںغم ہی غم نا واقف انجام لے کر آئے ہیں
گلے پر قاتل بے رحم میرےچلایا تو نے خنجرؔ کیا سمجھ کر
قاتل نہیں رہی مجھے امید زندگیخنجرؔ کا تیرے سر پہ مرے وار ہو گیا
مرغ بسمل ہیں جو یہ صیاد آجتو نے کیا خنجرؔ رکھا ہے دام میں
گلشن میں اس کے خنجرؔ ابرو کو دیکھ کرشمشیر سے حیا کی کہیں کٹ نہ جائے گل
کوئی شے تشنۂ شہادت کونہیں خنجرؔ کی آب کے مانند
خنجرؔ ابرو کو تیری دیکھ کراے ستم گر قتل ہو جاتے ہیں ہم
ہمارا سر ترے خنجرؔ کے وار کا قاتلہے آرزوئے شہادت میں ہر زماں مشتاق
کوئی ملتا ہی نہیں واقف آداب جنوںاب تو بستی ہی الگ اپنی بسا لی جائے
واقفؔ خدا کے حکم کی تعمیل کے بغیرکیوں خلد سے زمیں پہ پیمبر نہ آ گرے
جو نقش پا رہے سو رہے پھر نہ اٹھ سکےواقفؔ کی طرح ہائے گرے کوئے یار کے
سلوک عشق میں بے فیض ہیں وہ لب جن سےحصول لذت شیرینیٔ لعاب نہ ہو
دیکھ کر شوق شہادت بر سر مقتل مراقاتلوں نے ہاتھ سے گھبرا کے خنجر رکھ دئیے
دیکھ لینا پس قاتل بھی کوئی ہوگا ضرورصرف قاتل ہی چلاتا نہیں خنجر دیکھو
دست قاتل میں کوئی تیغ نہ خنجر ہوتامرا سایہ جو مرے قد کے برابر ہوتا
ہوا ہے قتل اپنے فکر و فن کامگر خنجر لہو میں تر نہیں ہے
لذت شیرینیٔ ہستی کہاںتلخیوں میں کٹ گیا دور شباب
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books