aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "zarf-o-zamiir"
ظرف و ضمیر بیچ رہے ہیں اگر جناباک بار سمت روئے خریدار دیکھیے
کوئی طاقت کہاں جوش نمو کو روک سکتی ہےزمیں کی کوکھ پھٹتی ہے نیا پودا نکلتا ہے
اپنی فطرت میں بھی روشن ہوں گے لیکن اے ضمیرؔمیری راتوں سے بھی تاروں نے چمک پائی بہت
تلاش کرتی ہے دنیا جسے بہ نام ضمیرؔوہ نغمہ بن کے صدائے جرس میں رہتا ہے
اے ضمیرؔ آج ملتے ہیں ہر موڑ پربے قرار آدمی دل فگار آدمی
میرا چہرہ جیسا تھا ویسا دکھایا اے ضمیرؔسب یقین آئینۂ بے باک پر ہیں آج بھی
نہ فکر و ہوش نہ قلب و نظر نہ ظرف و ضمیرنیا جہاں ہے نئی خسروی و دارائی
زندگی اے ضمیرؔ اس کی ہےتیری آواز کو جو پہچانے
جس نے ہم کو بھلا دیا دل سےاے ضمیرؔ اس سے پیار ہے اب تک
کوئی درد دل میرا آج تک نہیں سمجھااے ضمیرؔ کام آتی کاش شاعری اپنی
اپنے حصے کی مسرت بھی اذیت ہے ضمیرؔہر نفس پاس غم ہم نفساں رکھتے ہیں
مدت کے بعد اس نے سر انجمن ضمیرؔدیکھا نگاہ عام سے اور خاص کر مجھے
زینت لغت کی حرف حقیقت ہے اے ضمیرؔباطل کا ہر فریب حسیں کھا رہے ہیں ہم
ضمیرؔ اک قید نا محسوس کو محسوس کرتا ہوںکسی نادانئ زنجیر پا کو دیکھتا ہوں میں
ضبط طوفاں کی طبیعت ہی کا اک رخ ہے ضمیرؔموج آواز بدل لیتی ہے طوفاں ہوتے
شمع ضمیرؔ اک بھی نہیں روشنخانۂ دل ویران ہے بھائی
لب کے تمام حرف ہوئے بے اثر ضمیرؔحالات زندگی کے دعا کے خلاف ہیں
کچھ اس کا بھی انداز نظر بدلا ہوا ہےاب میں بھی ضمیرؔ اس کی دہائی نہیں دیتا
ضمیرؔ اس زندگی سے کیوں خفا ہواسے پھر تم پہ پیار آئے نہ آئے
بہت غرور تھا پیراک ہونے کا جن کوانہیں ضمیرؔ شکار نہنگ ہونا پڑا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books