aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مستور"
زندگی کا شعلہ اس دانے میں جو مستور ہےخود نمائی خود فزائی کے لیے مجبور ہے
دید تیری آنکھ کو اس حسن کی منظور ہےبن کے سوز زندگی ہر شے میں جو مستور ہے
صنعت ہے کہ فطرتظاہر ہے کہ مستور
پردہ دل ميں محبت کو ابھي مستور رکھ آبر باقي تري ملت کي جميعت ہے تھي
یہ دنیا دعوت دیدار ہے فرزند آدم کوکہ ہر مستور کو بخشا گیا ہے ذوق عریانی
زندگی سے یہ پرانا خاک داں معمور ہےموت میں بھی زندگانی کی تڑپ مستور ہے
کلفت غم گرچہ اس کے روز و شب سے دور ہے زندگي کا راز اس کي آنکھ سے مستور ہے
چشم عالم سے تو ہستي رہي مستور تري اور عالم کو تري آنکھ نے عرياں ديکھا
ہر نفس اقبال تيرا آہ ميں مستور ہے سينہ سوزاں ترا فرياد سے معمور ہے
اک زندہ حقيقت مرے سينے ميں ہے مستور کيا سمجھے گا وہ جس کي رگوں ميں ہے لہو سرد
سو زبانوں پر بھی خاموشی تجھے منظور ہےراز وہ کیا ہے ترے سینے میں جو مستور ہے
جلوۂ حسن کو مستور ہی رہنے دیتےحسرت دل کو گنہ گار نہ کر دینا تھا
يہي ہر چيز کي تقويم ، يہي اصل نمود گرچہ اس روح کو فطرت نے رکھا ہے مستور
رتبہ تيرا ہے بڑا ، شان بڑي ہے تيري پردہ نور ميں مستور ہے ہر شے تيري
مختصر تھی وہ ردا اور ترا قد ہے درازایک چادر میں ترا جسم نہ ہوگا مستور
جس کا شوہر ہو رواں، ہو کے زرہ ميں مستور سوئے ميدان وغا ، حب وطن سے مجبور
بخارا سمرقند نیندوں میں مدہوشاک نیلگوں خامشی کے حجابوں میں مستور
شمع اک شعلہ ہے ليکن تو سراپا نور ہے آہ! اس محفل ميں يہ عرياں ہے تو مستور ہے
يہ دنيا دعوت ديدار ہے فرزند آدم کو کہ ہر مستور کو بخشا گيا ہے ذوق عرياني
اندر ہی اندر کہیںسات پردوں میں مستور ہوتا ہے!
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books