aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ऐबक"
ہے عرض ''حضرت غائب دماغ'' بندی کیکہ اپنے عیب کی حالت کو غیب میں رکھنا
سو سو طرح کے عیب لگاتی ہے مفلسیرکھتی نہیں کسی کی یہ غیرت کی آن کو
عیب جو حافظ و خیام میں تھاہاں کچھ اس کا بھی گنہ گار ہوں میں
کمال حسن کہوں عیب کو جہالت کوکبھی جگاؤں نہ سوئی ہوئی عدالت کو
میرا یہ جرم کہ میں صاحب ادراک و شعورمیرا یہ عیب کہ اک شاعر و فن کار ہوں میں
اپنے اندر ذرا جھانک میرے وطناپنے عیبوں کو مت ڈھانک میرے وطن
دانت ہنستے رہےکالی عینک کے شیشوں کے پیچھے سے پھر
لے آیا ہے یوں بن پوچھے اپنے آپعینک کے برفیلے شیشوں سے چھنتی نظروں کی چاپ
خم ہی رکھ آستان زر پہ جبیںعیب کا دور ہے ہنر کا نہیں
اپنے ٹیچر کو نچائیں تو مزہ آ جائےان کی عینک کو چرائیں تو مزہ آ جائے
منٹوؔ کرشنؔ ندیمؔ اور بیدیؔ ان میں جان تو ہے لیکنعیب یہ ہے ان کے ہاتھوں میں کند زباں کی ہے تلوار
اسے لوٹا دیتی ہومیں اپنی عینک
نہ سنے اور نہ ہرگز دیکھےدوستوں میں ہو اگر عیب بھی آہ
انہی قدموں پہ زمانے کے قدم اٹھتے ہیںکوئی عینک سے دکھاتا ہے تو ہم دیکھتے ہیں
بات ہے تو کچھ عیب سیلیکن پھر بھی ہے
مجھے اف جوتوں کو ہی بدلنا ہوگااور آنکھوں پر نئی عینک لگانی ہوگی
عینک کے شیشے پر سرکتی چیونٹیآگے کے پاؤں اوپر ہوا میں اٹھا کر
ہے مناسب کہ امتحاں ہو جائےتاکہ عیب و ہنر عیاں ہو جائے
دو ایک نکیلے عیبجن سے کھرچ دوں تمہاری تصویر ان آنکھوں سے اور چین سے سو جاؤں
دونوں ہیں تیری یاد میں آلودۂ غرضجو عیب شیخ میں ہے وہی برہمن میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books