aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "गरज"
تم کو یہاں کے سایہ و پرتو سے کیا غرضتم اپنے حق میں بیچ کی دیوار ہی رہو
غرض تصور شام و سحر میں جیتے ہیںگرفت سایۂ دیوار و در میں جیتے ہیں
وجود اک وہم ہے اور وہم ہی شاید حقیقت ہےغرض جو حال تھا وہ نفس کے بازار ہی کا تھا
غرض کہ سبھی کچھ ہے تیرے لیےبتا کیا کیا تو نے میرے لیے
تونگر ہرزہ کاروں کو کیا دریوزہ گر مجھ کومگر جب جب کسی کے سامنے دامن پسارا ہے
غرض وہ حسن جو محتاج وصف و نام نہیںوہ حسن جس کا تصور بشر کا کام نہیں
کوئی کر رہا تھا کسی کی شکایتغرض روز ڈھاتی تھی تازہ قیامت
ہم بھی حب وطن میں ہیں گو غرقہم میں اور ان میں ہے مگر یہ فرق
ادا ادا میں کوئی شان انفرادی تھیغرض کچھ اور ہی لچھن تھے میرے بچپن کے
جنگل کو کاٹتا ہوا رستا حسین ہےدل کو ہلائے لاکھ گھٹاؤں کی گھن گرج
گل پھول جھاڑ بوٹے کر اپنی دھج رہے ہیںبجلی چمک رہی ہے بادل گرج رہے ہیں
فلک کو کیا خبر یہ خاکداں کس کا نشیمن ہےغرض انجم سے ہے کس کے شبستاں کی نگہبانی
ایک اکتا گیا لیتے لیتےحال غرض دنیا کا یہی ہے
چھیڑتی اک وجد کے عالم میں ساز سرمدیغیظ کے عالم میں منہ سے آگ برساتی ہوئی
بھلائی کرو تو کرو بے غرضغرض کی بھلائی تو ہے اک مرض
گھٹا کی گھن گرج سے قلب گیتی کانپ جاتا ہےمگر میں اپنی منزل کی طرف بڑھتا ہی جاتا ہوں
خطوط رخ میں جلوہ گر وفا کے نقش سر بسردل غنی میں کل حساب دوستاں لئے ہوئے
جی کو ہو کبھی اگر عسرت کا رنجکھول دیے تو نے قناعت کے گنج
ناقوس سے غرض ہے نہ مطلب اذاں سے ہےمجھ کو اگر ہے عشق تو ہندوستاں سے ہے
غرض جوانی میں اہرمن کے طرب کا سامان بن گیا میںگنہ کی آلائشوں میں لتھڑا ہوا اک انسان بن گیا میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books