aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तवक़्क़ुफ़"
جانے کیا کیا ذرا توقف سےسوچ لیتا ہے اور روتا ہے
مگر ہوا کیاذرا توقف کے بعد بولے نہیں گیا میں
ساری عمراس ایک توقف کی
اس نے گھبرا کر مجھے پھر سمیٹ لیا اور ذرا توقف کے بعد فضا میں اچھال دیا اور پرجوش ہو کر بولا''دیکھا تم روشنی ہی روشنی ہو''
ایک لمحہ بھی توقف نہ کروں ہاتھ میں لوںاور اک گھونٹ میں پی جاؤں تو میرا یہ سفر
مل بیٹھیں توبلا توقف بات چیت چلتی رہتی ہے
ذرا توقف کے بعد اس نےیہ رائے بھی دی
دل و جاں اور آسائش یہ اک کونی تمسخر ہےحمق کی عبقریت ہے سفاہت کا تفکر ہے
تمہاری شمع تمنا بس ایک رات بجھیچراغ میری توقع کے روز بجھتے ہیں
تو ایسے لگتا تھا جیسے دل میں اتر رہی ہوکچھ اس تیقن سے بات کرتی تھی جیسے دنیا
اس توقع پہ کہ شاید کوئی مہماں آ جائےگھر کے دروازے کھلے چھوڑ کے سو جاتے تھے
وہ خموشی شام کی جس پر تکلم ہو فداوہ درختوں پر تفکر کا سماں چھایا ہوا
جن کو میسر نہ ہو کملی پھٹیخوش ہیں توقع پہ وہ زر بفت کی
توڑ کے گھٹنے جھک نہیں سکتیںان سے تم کیا توقع رکھتے ہو
خلوت میں وہ تسلیم ہے جلوت میں تحکمساحل پہ سبک موج سفینے میں تلاطم
حافظؔ کے ترنم کو بسا قلب و نظر میںرومیؔ کے تفکر کو سجا قلب و نظر میں
کیا توقع ان سے رکھیں فیل جو ہوتے رہےنقل کر کے داغ کو دامن سے جو دھوتے رہے
کوئی پیغام نہیں جس کی توقع ہو مجھےکس لیے گوش بر آواز ہوں معلوم نہیں
صبا ہمارے رفیقوں سے جا کے یہ کہنابصد تشکر و اخلاص و حسن و خوش ادبی
ہم نہ سقراط ہیں ہم نہ منصور ہیںہم سے سچ کی توقع ہی بیکار ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books