aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पतंग-ए-मफ़्तूँ"
ہو درد دل میں جذبۂ حب وطن فزوںمفتوںؔ قلم اٹھاؤ کہ پندرہ اگست ہے
پتنگ کاغذی جو آسماں چھونے ہی والی تھیکسے معلوم تھا وہ لوٹ کر ناکام آئے گی
مسئلہ بن گیااب پتہ یہ چلا
جب سے تخلیق کا بار اٹھایا ہے میں نےپتا یہ چلا
دیتی ہے ان دیکھی کسی ہدہد چڑیا کا پتہیہ اپنی پہچان کی رت کے پکھیرو
کل اگر اک ہے پتنگ آج بنے اس کی ڈورہے اثر کل کا وقت حال پہ ایسا پر زور
مگر اسے نہیں پتہ یہ الگنی جو ٹوٹ کے لٹک رہی تھی دھوپ میںیہ اب بہت اداس ہے
مفتوح ہندستان میںجن کو وہ اپنے قصر عالیشاں میں چھلکاتے رہے
طول و عرض قبر سے یہ صاف چلتا ہے پتاگورکن آئے تھے اطراف بلوچستان سے
پتا چلا رنگ نہیںیہ ہندو مسلمان کا خون ہے
قصۂ غیب چھڑا یا سخن بود و عدمشمع کے گرد پتنگے تھے کہ منڈلاتے رہے
ہاں میری محبوبہتیرا نام پتہ اور شجرۂ نسب تو جانتے ہیں ہم
تجھے ویڈیو کال پر دیکھنا کوئی مجبوری ہے جو پتہ ہی نہیں کب مچل جاتی ہے اور تقاضائے بد میں بدل جاتی ہےمیں پریشان ہوں اب مری بات سن
مجھے بھی نئی زندگی کا پتہ لگامجھ سے زیادہ وو خوش ہوئے آخر یہ ان کا انش تھا
مجھے تو یہ پتا ہےوہ جب جب خواب میں روتا ہوا آیا ہے میرے
ذوق فنا پہ ناز ہے گرچہ پتنگ کومحفل کو اپنی شمع فروزاں پہ ناز ہے
کپڑے لت پت کئے کیچڑ میں چلے آتے ہیںشیخ صاحب کے پسر لخت جگر ہولی میں
مرا ذوق دل دیکھ کر دیکھنے دےدکھا جلوہ اپنا پتہ پا رہا ہوں
نصیب ہوگا کسے خراج نگاہ الفتکسے پتہ کہ کہاں ملے گی زمیں پہ قربت
تو پتا اسرار ہستی کا لگاتا ہے کبھیعالم محسوس سے باہر بھی جاتا ہے کبھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books