aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शायद"
مجھ سے پہلے تجھے جس شخص نے چاہا اس نےشاید اب بھی ترا غم دل سے لگا رکھا ہو
ہر دردمند دل کو رونا مرا رلا دےبے ہوش جو پڑے ہیں شاید انہیں جگا دے
میں شاید تم کو یکسر بھولنے والا ہوںشاید جان جاں شاید
وہ ہنستی ہو تو شاید تم نہ رہ پاتے ہو حالوں میںگڑھا ننھا سا پڑ جاتا ہو شاید اس کے گالوں میں
شاخوں میں خیالوں کے گھنے پیڑ کی شایداب آ کے کرے گا نہ کوئی خواب بسیرا
وہ شاید اب نہیں ہوں گے!
یہی شاید اس خاک کو گل بنا دے!تمنا کی وسعت کی کس کو خبر ہے جہاں زاد لیکن
شاید مری الفت کو بہت یاد کرو گیاپنے دل معصوم کو ناشاد کرو گی
شاید کہ انہیں ٹکڑوں میں کہیںوہ ساغر دل ہے جس میں کبھی
پھول جو چٹکے میں نے جاناتم نے شاید مجھ کو پکارا
یہ آنسوشاید بہت دنوں سے
مگر یہ زخم یہ مرہم بھی کم نہیں شایدکہ ہم ہیں ایک زمیں پر اور اک زمانے میں
خواب تھا شاید!خواب ہی ہوگا!!
بسر اوقات کے لیے شایدیہ لکیریں بکھیر ڈالی ہیں
تلاش میں کام ہی کے شاید:''میں شہر کی اس مشین میں فٹ ہوں جیسے ڈھبری،
کبھی ایک پل کو کبھی ایک عرصہ صدائیں سنی ہیں مگر یہ انوکھی ندا آ رہی ہےبلاتے بلاتے تو کوئی نہ اب تک تھکا ہے نہ آئندہ شاید تھکے گا
شاید نہیں رہے وہ پتنگوں کے ولولےتازہ نہ رہ سکیں گی روایات دشت و در
میں نے سوچا ہے کہ سب سوچتے ہوں گے شایدپیاس اس طرح بھی کیا سانچے میں ڈھل جاتی ہے
حضور آپ کی نظر میں نیند کا خمار ہےحضور شاید آج دشمنوں کو کچھ بخار ہے
ابھی مرا نہیں زندہ ہے آدمی شایدیہیں کہیں اسے ڈھونڈو یہیں کہیں ہوگا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books