aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "daqiiq-o-saliis"
چلو موسم بدلتا ہےسلیمؔ اب تم پہاڑوں سے اتر آؤ
ہنسو کہ سایۂ صلیب پھر طویل ہو گیا
چاہتے سب ہیں کہ ہوں اوج ثریا پہ مقیمپہلے ویسا کوئی پیدا تو کرے قلب سلیم
یا خدا دے ہمیں وہ عقل سلیمکہ سمجھ ہم سکیں ہر اک سکیم
ثابت و سالم کون پلٹ کر جاتا ہےکس دل سے آئی تھی میں
اس کی منظوری ترا قلب سلیمیہ پرندہ اور تو پرواز دوست
تمام صوفی و سالک سبھی شیوخ و امامامید لطف پہ ایوان کج کلاہ میں ہیں
شوکت سنجر و سلیم تیرے جلال کی نمود!فقر جنیدؔ و بایزیدؔ تیرا جمال بے نقاب!
ہم سلاسل کی ہر اک جھنکار سے واقف تو ہیںیعنی زنجیر و صلیب و دار سے واقف تو ہیں
اور ان کے بدلے اک آرزوئے سلیم سے ہمکنار ہوں میںدلیل راہ وفا بنی ہیں ضیائے الفت کی پاک کرنیں
غم گساران دار و صلیب و رسندیر سے عقیدت کی نایاب سوغات لے کر
یہ خشک سالی کا ایسا اعلان خاصقحط نمو کا عریاں عذاب تنہا مرے لیے کیوں
ستم کی شمعیں بجھانے والےصلیب و مقتل سجانے والے کبھی نہ آئیں گے جانے والے
میں صلیب زیاں پر لٹکتی رہوںکیلیں دھنستی رہیں خون رستا رہے
دشت جاں میںصلیب انا پر
صلیب گر پڑیمہندس نے درمیان شہر بر نشیب
صلیب دود پر مجھ کو چڑھائےچلے جاتے تھے نادیدہ جہاں میں
نمک ناپید ہے نایاب ہے اس قحط سالی میںاجارہ داری اس کی تخت شاہی کے لیے محفوظ ہے اب
یہ خشک سالی کا ایسا اعلان خاصقحط نمو کا عریاں عذاب تنہا مرے لئے کیوں
کس سے پوچھوں صلیب و دار کا رازعظمت جام زہر کون بتائے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books