aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ib.haam"
وہ راستہ کیوں چنا تھا میں نےوہ رک گیا ہے دلوں کے ابہام کے کنارے؟
ظلمت ابہام میں پرچھائیں تفصیلات کیپیچ و خم کھاتے بگولے میں چمک ذرات کی
اگر کوئی خلش ہے یا کوئی ابہام ہے دل میںتو پھر آگے نہیں بڑھنا
خون رگ اسلام سے زہراب و سبو تکابہام ہی ابہام ہے معلوم نہیں کیوں
دھند میں ڈوبے ہوئے خار و گل او سنگ و زجاج اچھے ہیںایک ابہام میں تحلیل ہوئے جاتے ہیں منظر سارے
نہ کوئی پردہ نہ ابہام ہو مرے آگےوہ وقت آئے کہ مجھ سے وہ ذات کھل جائے
سخن فہمی تری گنجلکبیاں ابہام دیدہ ہے
اور خاموشیٔ لب سیکڑوں ابہام لیےایک سنگین حقیقت میں بدل جاتی ہے
کسی الہام کی صورتدر ابہام کو کھولو
شیشے کے اس پار ابہام مجردکھڑکیوں پر آنسوؤں کی باڑھ
مجھے دور ہی دور سے دیکھنا تماگر پاس آئے تو شاید مچل جاؤں گا
سب سوالوں کے جوابوں میں ہے ابہام بہتباندھ کر رخت سفر سل سے جو ہم پوچھتے ہیں
بادہ آشام نئے بادہ نیا خم بھی نئےحرم کعبہ نیا بت بھی نئے تم بھی نئے
ہر سطر میں مرا چہرہ ابھر آیا ہوگاجب ملی ہوگی اسے میری علالت کی خبر
نہ وہ اہم ہےاگر خوشی ہے نہ جیتنے کی
وہ اشکوں کے انبار پھولوں کے انبار تھے ہاںمگر میں حسن کوزہ گر شہر اوہام کے ان
سو زخم ابھر آئےجب دل کو سیا ہم نے
مگر لہو کے داغ بھی ابھر گئے یہ کیا ہواانہیں چھپاؤں کس طرح نقاب ڈھونڈھتا ہوں میں
ضروری ہے یہ ذرا سا پرزہاہم بھی ہے کیوں کہ روز کے روز تیل دے کر
جس سے چھٹ جائے پرانا میلان کے دست و پا پھر سے ابھر آئیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books