aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kashuud"
میں عشق کو امر کہوںوہ میری ضد سے چڑ گئی
کاش تو میرے لئے وجہ کشود کار ہوتیری قم سے بخت خوابیدہ مرا بیدار ہو
کشتئ حق کا زمانے میں سہارا تو ہےعصر نو رات ہے دھندلا سا ستارا تو ہے
ہے اہل دل کے لیے اب یہ نظم بست و کشادکہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد
کوئی خون جگر کا فن ذرا تعبیر میں لائےمگر میں تو کہوں وہ پہلے میرے سامنے آئے
آمد صبح کے، مہتاب کے، سیاروں کے گیتتجھ سے میں حسن و محبت کی حکایات کہوں
سبھی دریدہ دہن اب بدن دریدہ ہوئےسپرد دار و رسن سارے سر کشیدہ ہوئے
مرے رب کی مجھ پر عنایت ہوئیکہوں بھی تو کیسے عبادت ہوئی
کشید ابر بہاری خیمہ اندر وادی و صحراصدائے آبشاراں از فراز کوہسار آمد
وہ اک ہجوم مے کشاںہے سوئے مے کدہ رواں
مظلوم مخلوق گر سر اٹھائےتو انسان سب سرکشی بھول جائے
اس عشق پہ ہم بھی ہنستے تھے بے حاصل سا بے حاصل تھااک زور بپھرتے ساگر میں نا کشتی تھی نا ساحل تھا
کوئی خواب نہیںیہاں تو دل کا یہ عالم ہے کیا کہوں
نہ سرو میں وہ غرور کشیدہ قامتی ہےنہ قمریوں کی اداسی میں کچھ کمی آئی
کبھی اس سے بات کرناتمہیں کیا کہوں کہ کیا ہے
رواں ہے چھوٹی سی کشتی ہواؤں کے رخ پرندی کے ساز پہ ملاح گیت گاتا ہے
وہ سوز اس نے پایا انہیں کے جگر میںکشاد در دل سمجھتے ہیں اس کو
مگر مجھ کو لوٹا دو وہ بچپن کا ساونوہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی
سوچتا ہوں کہ تجھے مل کے میں جس سوچ میں ہوںپہلے اس سوچ کا مقسوم سمجھ لوں تو کہوں
منکر بھی آدمی ہوئے اور کفر کے بھرےکیا کیا کرشمے کشف و کرامات کے لیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books