aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "saif"
کس طرح روکتا ہوں اشک اپنےکس قدر دل پہ جبر کرتا ہوں
اس سے پہلے کہ تیری چشم کرممعذرت کی نگاہ بن جائے
اہل سیف اٹھتے رہے اہل کتاب آتے رہےایں جناب اٹھتے اور آنجناب آتے رہے
مری نگاہ کو اب بھی تری ضرورت ہےدل تباہ کو اب بھی تری ضرورت ہے
لوگ کہتے ہیں کہ پربت سے نکل کر چشمےکسی کھوئی منزل کی طرف بہتے ہیں
کس قیامت کا تبسم ہے ترے ہونٹوں پراستعاروں میں بھٹکتے ہیں خیالات مرے
سیف و قلم یکجا کریںتجھ کو بنائیں کامراں
میں حسیں ہوں مگراس قدر بھی نہیں
بستر پر راتوں کو تم مجھ کوسیف الملوک اور
اونچی اونچی سرخ فصیلیںجن کے اندر خواب کی دنیا
مگر چاند کی چھاؤں میں بیٹھیسیف الملوک سن کر
بڑے قصے ہیں دل صبر و سوال کے سننے کےبڑی باتیں سیف و کتاب پہ لکھنے کی
مگر مہندی لگے ہاتھوں کو اس سے کیا غرض ہوگیکواڑوں پر جمی کائی کسی کی دستکوں سے صاف ہونی ہے
سیف الملوک کا لہجہ سمجھنے کے بعدسرخ سوچیں
گریز کرتی ہوئی رتوں میںکھنڈر کے اندر
قدم بوسی کے خواہاں صاحب سیف و قلم بھی ہیں
آس کی بیلیں جھول رہی ہیںیاد کے سوکھے پیڑ کے ساتھ
تم نے کبھی دریا کنارے برگد دیکھا ہےجس کی شاخیں مسلسل دریا کا چہرہ
تو نے کب یہ کہاساتھ چلتے ہوئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books