aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shoKHiyo.n"
اک استعارہ ہے زندگی کاکبھی علامت ہے شوخیوں کی
یہاں پر شوخیوں کی بے کراں موجیں بہائیں ہیںیہاں بزمیں سجائی ہیں یہاں دھومیں مچائی ہیں
غزل وہ تھا کہتا مری شوخیوں پہمجھے تھا چڑھاتا میری غلطیوں پہ
صبا کی شوخیاں نرمی ہوا کی گل کا پیراہنجو منظر مجھ سے باہر ہیں
شوخیوں کی بجلیاں جذب نظرانکھڑیوں میں جذبۂ ناز آفریں
چل رہی ہیں شوخیوں کی رو میں اٹھلاتی ہوئیہر قدم پر بے زری کی لاش ٹھکراتی ہوئی
وہ شوخیاں وہ تبسم وہ قہقہے نہ رہےہر ایک چیز کو حسرت سے دیکھتی ہو تم
شباب جس سے تخیل پہ بجلیاں برسیںوقار جس کی رفاقت کو شوخیاں ترسیں
ہوں ساتھ وہ میلےسکھیوں کے جھمیلے
پارہ پارہ ابر سرخی سرخیوں میں کچھ دھواںبھولی بھٹکی سی زمیں کھویا ہوا سا آسماں
وہ مسکراتی آنکھیں جن میں رقص کرتی ہے بہارشفق کی گل کی بجلیوں کی شوخیاں لئے ہوئے
حسین شوخیاں کرتے ہوئے گزرتے ہیںجو چوٹ سے کبھی بچتے تھے چوٹ کرتے ہیں
تصورشوخیاں مضطر نگاہ دیدۂ سرشار میں
اک شوخ تازہ دارد سسرال سے گھر آ کرسکھیوں سے پوچھتی ہے جس دم مجھے بتا کر
پہلے تھیں وہ شوخیاں جو آفت جاں ہو گئیں''لیکن اب نقش و نگار طاق نسیاں ہو گئیں''
تک رہا ہے آئینہشیشیوں کی صف چپ ہے
اس طرح سے ہنستی ہیں آج دیپ مالائیںشوخیاں کریں جیسے ساتھ مل کے بالائیں
تمہاری آنکھیں شرارتی ہیںحیا بھی ہے ان میں شوخیاں بھی
لباس کی شوخی و جسارتسنگھار کی جدت و مہارت کے باوجود
سکھیوں نے خیالوں کے حسیں رنگ ابھارےجاگے کئی خوابیدہ سے جذبات کے دھارے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books