aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "simTe"
گیسوئے پر خم سواد دوش تک پہنچے ہوئےاور کچھ بکھرے ہوئے الجھے ہوئے سمٹے ہوئے
کھلتے جاتے ہیں سمٹے سکڑے جالگھلتے جاتے ہیں خون میں بادل
بھینی بھینی بر میں خوشبوبانکی چتون سمٹے ابرو
بہتی ہوئی بجلی کی لہریں، سمٹے ہوئے گنگا کے دھارےدھرتی کے مقدر کے مالک، محنت کے افق کے سیارے
ہزاروں برس کے یہ سمٹے سے پودےیہ ہیں آج بھی سرد بے حال بے دم
سرمائے کے سمٹے ہوئے ہونٹوں کا تبسممزدور کے چہرے کی تھکن ہے کہ نہیں
تب سے آج تک ویسے ہی میری روح میںایک کونپل کی طرح سمٹے بیٹھے ہو
کبھی سمٹے کبھی پھیلے کبھی سہمے کانپےکبھی رینگے کبھی دوڑے کبھی رک کر ہانپے
یہ تو ہوتا ہےکسی پھیلے ہوئے لمحے کسی سمٹے ہوئے دن
کس طرح سمٹے ہوئے ہیں، سنگ دلعامیانہ پن تراوش کر رہا ہے
کہ دنداں درندوں کی صورتکسی سہمے سمٹے کنوارے بدن میں گڑے ہیں
اب دلدل پھیلے یا سمٹےاب دلدل کا کیا رونا
اندھیرے کی بکل میں سمٹے ہوئےگزرے وقتوں کی مدرا پئے
رسم اندیشہ سے فارغ ہوئے ہماپنے داماں کی شکن میں سمٹے
تھوڑی جگہ میں سمٹے ہوئے ہیں سمٹے ہوئے ہیںسمٹے ہوئے ہیں
اپنے نمناک لپکتے ہوں ہاتھوں سے جسےپرشکن بھیگے ہوئے سمٹے ہوئے آنچل میں
وہ سورج کے آگے آگے قبا پہن کر چلتے ہیںہم اپنی حدوں میں سمٹے ہوئے
دل جو سمٹے تو قطرۂ خوں ہےاور پھیلے تو کائنات بھی ہے
بشر کی آنکھ کا ماحول بنتی ہےیہی ماحول جب سمٹے تو اک تیکھی کرن بن کر
بانہیں تھیں مگر وصال ساماں!سمٹی ہوئی اس کے بازوؤں میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books