aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "suu.nghe"
محبت کا اعتراف کرتے ہوئےمیرے کان سونگھے تھے
میں نے کئی رنگ کے سائے سونگھے ہیںمگر دیواروں پر کندہ کیے پھولوں میں
تم نے سوکھے ہوئے بیلے بھی کبھی سونگھے ہیںان کو مسلا نہ کرو
حاکم شہر بھی مجمع عام بھیتیر الزام بھی سنگ دشنام بھی
ہے اہل دل کے لیے اب یہ نظم بست و کشادکہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد
بن کے سیماب ہر اک ظرف میں ڈھل جاتی ہےزیست کے آہنی سانچے میں بھی ڈھلنا ہے تجھے
یہ خط لکھنا تو دقیانوس کی پیڑھی کا قصہ ہےیہ صنف نثر ہم نابالغوں کے فن کا حصہ ہے
اک چوٹ کسکتی کولھے کیسلگی سی انگیٹھی جاڑوں میں
سب سنگی ساتھی بھید بھرےکوئی ماسہ ہے کوئی تولا ہے
سبک اس کے ہاتھوں میں سنگ گراںپہاڑ اس کی ضربوں سے ریگ رواں
اور بچوں کے بلکنے کی طرح قلقل مےبہر نا سودگی مچلے تو منائے نہ منے
وہ حضر بے برگ و ساماں وہ سفر بے سنگ و ميلوہ نمود اختر سیماب پا ہنگام صبح
سکھ سوئیں گے گھر در والےاور راہی اپنی رہ لے گا
جس کے پروانوں میں مفلس بھی ہیں زردار بھی ہیںسنگ مرمر میں سمائے ہوئے خوابوں کی قسم
کوئی جبیں نہ ترے سنگ آستاں پہ جھکےکہ جنس عجز و عقیدت سے تجھ کو شاد کرے
ہاتھ ڈھلتے گئے سانچے میں تو تھکتے کیسےنقش کے بعد نئے نقش نکھارے ہم نے
تو آگ میں اے عورت زندہ بھی جلی برسوںسانچے میں ہر اک غم کے چپ چاپ ڈھلی برسوں
میں نے سوچا ہے کہ سب سوچتے ہوں گے شایدپیاس اس طرح بھی کیا سانچے میں ڈھل جاتی ہے
وقت دیوار کا ساتھی ہے نہ سائے کا رفیقاور اب سنگ و گل و خشت کے ملبے کے تلے
دو سوندھے سوندھے سے جسم جس وقتایک مٹھی میں سو رہے تھے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books