aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "takiye"
اک اور صفحے پہ پھر اسی رات کا بیاں ہے:''تم ایک تکیے میں گیلے بالوں کی بھر کے خوشبو،
ہر لڑکی کےتکیے کے نیچے
وہ بیٹھی تھی تکیے پہ کہنی ٹکائےخیالات پیہم میں کھوئی ہوئی سی
کسی مخصوص تکیے کیتوڑ موڑ میں چھپی ہوتی ہے
بدن کو اوڑھ کر سوئے ہوئے ہیںمرے تکیے میں تیری خوشبوئیں ہیں
پہلی بار میں کب تکیے پر سر رکھ کر سوئی تھیان کے بدن کو ڈھونڈا تھا
ہمیں جوانی میں موت آئے گیبھیگتے تکیے کے سرد سینے پہ
گورے ہاتھوں میں سنبھالے ہوئے تکیے کا غلافان کہی باتوں کو دھاگوں میں سیے جاتی ہے
کیا ان بھوک زدہ بچوں کے خواب میں پریاں آتی ہوں گیکٹے پھٹے ہاتھوں کے تکیے کے نیچے کچھ رکھتی ہوں گی
آسماں زرد تھا جیسے کوئی یرقاں کا مریضجس کے تکیے کے لیے ریت کی دستاریں تھیں
اس کا چہرہ تکیے سے چھپا لیااس کی آنکھ کھلی خفا ہوئی
اے دل ہر ایک بار یہ خوابوں کی بات کیوںتکیے کے پاس بند کتابوں کی بات کیوں
تمہاری خاک پا میں گم ہوئے خوابوں کو ڈھونڈوںاور اپنے مشکبو تکیے میں بھر لوں
تکیے کی نرمی میں ہمدردی کی گرمیکوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے
اور اسی لیے اکثر تکیے جداکر لیے جاتے ہیں
کچھ تکیے کی نرم روئی نے چوس لئے ہوں گےرسوئی گھر کی بھاپ میں تو کچھ
سرسراہٹ سی یکایک ہوئی پردے کے قریبسانپ سا رینگ رہا تھا مرے تکیے کے قریب
پتا اس وقت چلتا ہےکہ جب تکیے پہ رکھنے کو
بن پائے ہی لوٹ گیا تھانیند کے تکیے پر سر رکھا
جا کے تنہائی میں پرو لینااپنے تکیے فقط بھگو لینا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books