aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "tash.hiir-e-saliib-o-daar"
ہم سلاسل کی ہر اک جھنکار سے واقف تو ہیںیعنی زنجیر و صلیب و دار سے واقف تو ہیں
سونے لگتی ہے سر شام یہ ساری دنیاان کے حجروں میں نہ در ہے نہ دریچہ کوئی
مٹا دومنقش در و بام کے جگمگاتے
ستا رہا ہے بہت اب خیال ہمسفریصلیب و دار و رسن سے گزر رہی ہے غزل
صلیب و دار پہ سچائیوں کی لاشیں ہیںلبوں پہ خوف کے تالے لگے ہیں لوگوں کے
مرے سچ کو امر تم نے کیا ہےصلیب و دار پر مجھ کو سجا کر
جنوں کی یاد مناؤ کہ جشن کا دن ہےصلیب و دار سجاؤ کہ جشن کا دن ہے
نرم جو لوہے کو کر دے ہاتھ میں داؤد کےابن مریم کو بچا لے جو صلیب و دار سے
کس سے پوچھوں صلیب و دار کا رازعظمت جام زہر کون بتائے
میں صلیب زیاں پر لٹکتی رہوںکیلیں دھنستی رہیں خون رستا رہے
چشم و دل کا یہ طائر جسےسیر پرواز سمجھے ہو مجبور ہے
صلیب و دار پہ نظمیں ہماری لٹکی ہیںہماری فکر ہے زخمی لہو لہان ہے فکر
جب ترے شہر و کوچہ و در سےزندگی سرگراں رہی تو نے
کھلا ہے ہر ایک راز مجھ پر اب اس کھنڈر کاطلسم ٹوٹا ہے بام و در کا
بام و در چپ سادھ چکے ہیںطاق میں اک مٹی کا دیا اندھیاروں سے باتیں کرتا ہے
خاکسران در پیر مغاں ہیں ہم لوگیعنی منجملۂ صاحب نظراں ہیں ہم لوگ
کچے آنگن کا وہ گھر وہ بام و درگاؤں کی پگڈنڈیاں وہ رہ گزر
بام و در خامشی کے بوجھ سے چورآسمانوں سے جوئے درد رواں
سلوک ناروائے دار فانی دیکھتے جاؤہمارا حال بھی اے آنجہانی دیکھتے جاؤ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books