بے دماغی حیلہ جوے ترک تنہائی نہیں
دلچسپ معلومات
۱۸۱۶ء
بے دماغی حیلہ جوے ترک تنہائی نہیں
ورنہ کیا موج نفس زنجیر رسوائی نہیں
وحشی خو کردۂ نظارہ ہے حیرت جسے
حلقۂ زنجیر جز چشم تماشائی نہیں
قطرے کو جوش عرق کرتا ہے دریا دستگاہ
جز حیا پیکار سعی بے سروپائی نہیں
چشم نرگس میں نمک بھرتی ہے شبنم سے بہار
فرصت نشوونما ساز شکیبائی نہیں
کس کو دوں یارب حساب سوزناکی ہائے دل
آمد و رفت نفس جز شعلہ پیمائی نہیں
مت رکھ اے انجام غافل ساز ہستی پر غرور
چیونٹی کے پر سر و برگ خود آرائی نہیں
سایۂ افتادگی بالین و بستر ہوں اسدؔ
جوں صنوبر دل سراپا قامت آرائی نہیں
مأخذ:
دیوان غالب جدید (Pg. 271)
- مصنف: مرزا غالب
-
- ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
- سن اشاعت: 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.