Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

الہٰ دین

مبشر علی زیدی

الہٰ دین

مبشر علی زیدی

MORE BYمبشر علی زیدی

    وہ چراغ میری الماری میں پڑا تھا۔

    میں سوچتا رہا کہ وہ یہاں کیسے آیا لیکن یاد نہیں آیا۔

    پھر میں نے دیکھا، اس پر عربی میں کچھ لکھا ہے۔

    ’’افرک ھذاالمصباح‘‘

    مجھے عربی آتی ہے۔ اس کا مطلب ہے، اس چراغ کو رگڑو۔

    میں نے چراغ رگڑا تو ایک جن نمودار ہوا۔

    میں بالکل نہیں ڈرا۔ وہ ڈراؤنا تھا بھی نہیں۔

    میں نے پوچھا، ’’تم کتنی خواہشیں پوری کر سکتے ہو؟‘‘

    وہ بولا، ’’ایک بھی نہیں۔‘‘

    میں نے کہا، ’’پھر دفع ہو جاؤ۔‘‘

    وہ بولا، ’’اب ممکن نہیں۔‘‘

    میں نے پوچھا، ’’کیوں؟ کیا نام ہے تمھارا؟‘‘

    اس نے کہا، ’’شیزو فرینیا۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے