Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بکنی

MORE BYماہ جبین آصف

    اس کے ہاتھ میں پکڑا پارسل اور اک معطر لفافہ غالبا لرز کر ہی تو رہ گئے جب وہ اک طویل ڈرائیو کے بعد اک دوست کی مدد سے یو کے کی ایک معروف سٹریٹ پر پہنچی۔

    ’’نہیں، نہیں یہ ایڈرس غلط ہوگا اس نے دوست کی طرف بےیقینی سے دیکھ کر کہا‘‘

    اس بلوریں شوکیس میں بکنی میں ملبوس اک ہوش ربا فتنہ طراز ادائے دلربا دکھاتی، فحش اشاروں سے من گرماتی، عامیانہ اداوں سے راغب کرتی، قامت کے طرہ پیچ و خم کے پیچ در پیچ کھولتی، مدور ڈھلانوں کو ابھارتی داد عیش دیتے پایا۔

    ’’ہیلو۔۔‘‘ انگلی سے شیشے پر دستک دے کر اس قتالہ ہوش ربا کو مخا طب کیا۔ ’’یہ مسز خان نے آپ کے لیے بھیجا ہے۔۔۔‘‘ سمیتانے اس کے نیم برہنہ بدن سے نگاہیں چراتے ہوئے کہا۔ ’’اوہ۔۔۔‘‘ اس نے بےتابی سے پارسل کھولنا شروع کیا۔

    ’’یہ مری امی نے مجھے ڈیزائنر جوڑا بھیجا ہے۔۔۔‘‘ اس کی نشیلی آنکھوں میں نمی تیر گئی۔۔۔ دیار غیر میں کوئی ہم زباں مل جائے تو دل کی ایسی ہی حالت ہوتی ہے۔

    ابا کے انتقال کے بعد گھر میں امی، پانچ بہنیں، ان کے سکول کالج کےتعلیمی اخراجات، کرایہ کا گھر سب اخراجات۔۔۔ ارے ہاں امسال اک بہن کا نکاح بھی کر دیا ہے۔۔۔ بس سب کو وقت پر رقم مل جاتی ہے۔ پیسوں کے ماتھے پر حلال حرام کچھ نہیں لکھا ہوتا۔۔۔ ضرورتیں پوری ہو جائیں تو کسی کو غرض نہیں پیسہ کہاں سے آیا۔۔۔ بس ا گر مری ماں کو پتہ چل جائے تو شاید وہ مر ہی جائے۔۔۔ اب تو اپنا نام بھی بھول گئی میں۔۔۔ ’’بکنی‘‘ پڑ گیا ہے مرا نام۔۔۔ بک، بک کے۔۔۔ اس کی آواز دور خلاوں سے آ رہی تھی اور مرے ذہن میں دیار غیر کے سراب ابھر اور ڈوب رہے تھے۔۔۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے