Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عصائے موسیٰ

حضرت موسیٰ کوہ طورپرآگ کی تلاش میں گئے تھے۔ آگ تو نہیں ملی لیکن خدا سے ہم کلامی کا شرف حاصل ہوگیا اوراسی موقعے پرانہیں نبوت عطا کی گئی۔ وادئی ایمن کے درخت سے آوازآئی ’’ اے موسیٰ تیرے داہنے ہاتھ میں کیا ہے‘‘ موسیٰ نے جواب دیا یہ میری لاٹھی ہےاس پربکریاں چراتے وقت سہارا لیا کرتا ہوں اوربکریوں کیلئے پتے جھاڑ لیا کرتا ہوں اوربھی اس سے مجھے بہت سے فائدے ہیں۔ پھرآوازآئی ’’موسیٰ اس لاٹھی کو زمین پرڈال دو‘‘ موسیٰ نے جیسی ہی اپنی لاٹھی زمین پر ڈالی وہ سانپ بن کردوڑنے لگی۔ موسیٰ گھبراگئے اوربھاگنے لگے۔ خدا نے کہا ’’موسیٰ اسے بے خوف ہوکرپکڑلو ہم اسے پہلی صورت میں واپس کردیں گے‘‘ موسیٰ نے سانپ کی شکل اختیارکرنے والی لاٹھی کو اٹھا لیا۔ خدا نے موسیٰ کی لاٹھی کو ان کیلئے نبوت کی ایک نشانی اور معجزے میں تبدیل کر دیا تھا۔

حضرت موسیٰ خدا کی طرف دعوت دینے کیلئے فرعون کے دربار میں گئے، فرعون خود اپنے خدا ہونے کا دعوی کرتا تھا۔ موسی نے اسے ایک خدا کی طرف دعوت دی اوراپنے نبی ہونے کا اعلان کیا۔ فرعون نے جب موسیٰ سے ان کے نبی ہونے کی نشانی مانگی تو انہوں نے پھردربارمیں یہی لاٹھی زمین پرڈال دی اوروہ سانپ بن کر دوڑنے لگی۔ فرعون نےموسی کے اس معجزے اور نبوت کی اس نشانی کوان کی جادوگری پرمحمول کیا اوراپنے دربارکے جادوگروں سے مقابلےکا چیلیج کیا۔ مقابلے کی تاریخ متعین ہوگئی۔ فرعون کے بلائے ہوئے جادو گروں نے بہت ساری لاٹھیاں، رسیاں اوربان زمین پرڈالے اور وہ سب سانپ بن کردوڑنے لگے۔ موسیٰ ایک بار پھر گھبرا گئے مگر خدا نے انہیں تسلی دی اور جیت جانے کی خوشخبری سنائی ۔ موسی نے جیسے ہی اپنی لاٹھی زمیں پرڈالی وہ ایک بڑا اژدہا بن گئی اورذرا سی دیرمیں سارے سانپوں کو نگل گئی۔ عصائے موسیٰ کےاس کرشمے کو دیکھ کرجادوگرحیران رہ گئے اورموسیٰ کے پیروکاروں میں شامل ہوگئے۔ فرعون اس کے باوجود بھی اپنی ہٹ دھرمی پرقائم رہا۔ موسیٰ کی لاٹھی کی اس صفت کی بنا پراسے اژدرموسی بھی کہا گیا ہے۔

عصائےموسیٰ کا ایک اورمعجزاتی کمال اس موقعے پر ظاہرہوا جب موسیٰ اپنی قوم کےافراد کولیکر مصرسے ارض مقدس کی طرف نکلے تھے ۔ موسیٰ اوران کے متبعین پرفرعون کے مظالم اپنی انتہا پر پہنچ چکے تھے ۔ موسیٰ اوران کے متبعین کے مصر سے نکلنے کی خبرفرعون کو ہوئی تو وہ ان کے تعاقب میں ایک بڑا لشکر لیکر چلا تاکہ وہ انہیں گرفتار کرلے اورغلام بنائے۔ راستے میں بنواسرائیل کے آگے بحر قلزم تھا اورپیچھے فرعونی لشکر۔ اس عجیب کشمکش اورمشکل مرحلے میں بنو اسرائیل حضرت موسیٰ کو برا بھلا کہنے لگے کہ ان کے اس بڑی مصیبت میں پھنسنے کی وجہ موسیٰ ہی ہیں ۔ اسی وقت موسیٰ نے خدا کے حکم سے اپنی لاٹھی کو بحرقلزم کی لہروں پرمارا۔ دریا پھٹ گیا اورموسیٰ کے متبعین کو راستے دے دئے ۔ موسیٰ کی قوم پار ہوگئی ۔ اس کے تعاقب میں فرعونی لشکر بھی ان راستوں پر چل پڑا خدا کا حکم ہوا وہ راستے پھر اپنی پہلی سی حالت میں لوٹ آئے اورفرعونی لشکر ڈوب گیا ۔ مندرجہ ذیل اشعار ملاحظٰہ ہوں۔

بے معجزہ دنیا میں ابھرتی نہیں قومیں

جو ضرب کلیمی نہیں رکھتا وہ ہنر کیا

محمد اقبال

ہزارچشمے ترے سنگ راہ سے پھوٹے

خودی میں ڈوب کر ضرب کلیم پیدا کر

محمد اقبال

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے