aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کدھر قفس تھا کہاں ہم تھے کس طرف یہ قید
کچھ اتفاق ہے صیاد آب و دانے کا
شہر کی گلیوں اور سڑکوں پر پھرتے ہیں مایوسی میں
کاش کوئی انورؔ سے پوچھے ایسے بے گھر کتنے ہیں
اجنبی راستوں پر بھٹکتے رہے
آرزوؤں کا اک قافلا اور میں
کبھی کبھی تو کسی اجنبی کے ملنے پر
بہت پرانا کوئی سلسلہ نکلتا ہے
ہاں انہیں لوگوں سے دنیا میں شکایت ہے ہمیں
ہاں وہی لوگ جو اکثر ہمیں یاد آئے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books