انجم قدوائی ایک تعلیم یافتہ زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ گھر میں تعلیمی اور ادبی ماحول ملا لہذا کم عمری میں ہی لکھنے کا شوق ہوگیا۔ ان کی بڑی بہن شمع ظفر مہدی ایک خوش گو شاعرہ ہیں اورچھوٹی بہن غزال ضیغم افسانہ نگاری میں ایک اہم مقام رکھتی ہیں۔
انجم کی پہلی کہانی‘ گلاب پری’ رسالہ ’’کھلونا‘‘ میں شائع ہوئی۔ پہلا افسانہ ’’زیور‘‘ میں شائع ہوا۔ اس کے بعد ’’انشاء‘‘، ’’لاریب‘‘، ’’بزمِ ادب میگزین‘‘،’’ایوان اردو‘‘، ’’نیا دور‘‘ اور دیگر معیاری رسائل میں افسانے شائع ہوتے رہے۔
انجم کا اسلوب پختہ اور بیا نیہ رواں ہے۔ سادہ زبان میں لکھے ہوئے افسانے انسانی رشتوں اور بدلتے تہزیبی منظر نامے کی موثر عکاسی کرتے ہیں۔ ان کا پہلا افسانوی مجموعہ ’’ریت کا ماضی‘‘ کے نام سے 2017 میں منظرعام پر آیا۔ انجم نظمیں بھی خوب لکھتی ہیں۔ شعری مجموعہ ابھی تک شائع نہیں ہوا ہے۔