aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1955 | علی گڑہ, انڈیا
گہرے سماجی شعور کی حامل کہانیاں لکھنے کے لیے جانی جاتی ہیں
ایک دیہاتی اپنی لاٹھی میں ایک گٹھری باندھے ہوئے گانے گاتا سنسان سڑک پر چلا جارہا تھا۔ سڑک کے کنارے دور دور تک جنگل پھیلا ہوا تھا اور کئی جانوروں کے بولنے کی آوازیں سڑک تک آ رہی تھیں۔ تھوڑی دور چل کر دیہاتی نے دیکھا کہ ایک بڑا سا لوہے کا پنجرہ سڑک
کسی دور دراز کے ملک میں ایک بادشاہ رہا کر تا تھا جس کے تین بیٹے تھے تینوں بہت ذہیں اور تمام عمل و فن میں یکتا تھے۔ تیر اندازی ہو یا تلوار چلانے کے جوہر ،جنگ کے تمام باریکیوں سے واقف تھے۔ شہزادے جوان ہو چکے تھے بادشاہ کی خواہش تھی کہ انکی شادی کر دی
ایک بادشاہ تھا ۔اس کی سات لڑکیا ں تھیں۔ وہ ان ساتوں سے بیحد محبّت کرتا تھا اور ان کے ہر آرام کا خیال رکھتا تھا۔ ایک بارجب دسترخوان سجا ہوا تھا وہ سب لوگ ساتھ کھانے پر بیٹھے تھے بادشاہ نے ا پنی بیٹیوں سے ایک سوال پوچھ لیا۔ کہ تم لوگ مجھے کتنا چاہتی
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books