Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Kashfi Multani's Photo'

کشفی ملتانی

1900 - 1976 | مظفرگڑھ, پاکستان

کشفی ملتانی کے اشعار

تھک تھک کے تری راہ میں یوں بیٹھ گیا ہوں

گویا کہ بس اب مجھ سے سفر ہو نہیں سکتا

تیری آنکھیں ہیں کہ آہوئے ختن کی آنکھیں

محو حیرت تھیں جوانان چمن کی آنکھیں

آب حیواں کو مے سے کیا نسبت

پانی پانی ہے اور شراب شراب

کشفیؔ کو کوئی پوچھنے آئے تو دوستو

کہنا کہ چند شعر سنا کر چلے گئے

ناچتی ہے جب تو اپنے دل ربا انداز سے

آفریں کے نغمے اٹھتے ہیں دلوں کے ساز سے

زمانہ آیا کچھ ایسا کہ اب تو ہر گھر میں

لٹک رہی ہے مسرت نظیر کی تصویر

اک مظفرؔ گڑھی کے ہاتھوں سے کارنامہ ہوا ہے لا ثانی

جس کی تخلیق نغمہ صحرا نام کشفیؔ بہ عرف ملتانیؔ

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے