aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1898 - 1976 | لاہور, پاکستان
اردو کی اولین خواتین فکشن نگاروں میں شامل۔رومان اور اصلاح پسندی کے امتراج کی کہانیاں اور ناول لکھنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔
یہ ایک ایسے شخص کی کہانی ہے، جو جوانی میں سیاحی کے شوق میں امرناتھ کی یاترا پر نکل پڑا تھا۔ وہاں راستہ بھٹک جانے کی وجہ سے وہ ایک کشمیری گاؤں میں جا پہنچا۔ اس گاؤں میں اس نے اس خوبصورت لڑکی کو دیکھا جس کا نام شگوفہ تھا۔ شگوفہ کو گاؤں والے چڑیل سمجھتے تھے اور اس سے ڈرتے تھے۔ گاؤں والوں کے منع کرنے کے باوجود وہ شگوفہ کے پاس گیا، کیونکہ وہ اس سے محبت کرتا تھا۔ لیکن اس کی محبت کا جواب دینے سے قبل شگوفہ نے اسے اپنی وہ داستان سنائی، جس کے اختتام میں اسے اپنی جان دینی پڑی۔
’’یہ ایک ایسے شخص کی داستان ہے، جسے مصر سے آئی ہزاروں سال پرانی ممی سے محبت ہو جاتی ہے۔ اس ممی کو دکھانے کے لیے وہ اپنے ایک خاص دوست کو بھی بلاتا ہے۔ دوست کے ساتھ اس کی بیوی بھی آتی ہے۔ وہ جب اپنے دوست کو ممی دکھاتا ہے تو وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ وہ اس کی طرح اس ممی سے اپنی محبت کا اظہار کرے۔ مگر دوست اپنی بیوی کی موجودگی میں اس سے اظہار محبت نہیں کر پاتا۔ اس کے بعد وہ اپنی بیوی کے ساتھ واپس اپنے گھر چلا آتا ہے۔ پھر کچھ ایسے واقعات ہونے شروع ہوتے ہیں کہ اس کی زندگی کا پہیہ اسی کے خلاف گھومنا شروع ہو جاتا ہے۔‘‘
کہانی لوگوں کے اندھے عقاید اور اسے حقیقت میں پیش کرنے کی داستان کو بیان کرتی ہے۔ وہ دونوں اپنی زندگی سے بے حد خوش تھے۔ لیکن اولاد نہ ہونے کی وجہ سے مایوس بھی تھے۔ دل بہلانے کے لیے اس کی بیوی نے گلنار نام کی بلی پال رکھی تھی، جسے وہ بہت چاہتی تھی۔ اولاد کے لیے شوہر دوسری شادی کر لیتا ہے۔ لیکن دوسری شادی اس کی زندگی کے رخ کو ایک ایسا موڑ دیتی ہے کہ اسے خود اس پر یقین نہیں آتا۔
ایک ایسے فرد کی کہانی، جو اپنی جوانی کے دنوں میں لکڑی کے کاروبار سے منسلک ہو گیا تھا اور کافی امیر ہو گیا تھا۔ ایک دن لکڑی کی تلاش میں وہ جنگل میں گیا اور راستہ بھٹک گیا۔ وہاں وہ ایک قبیلے میں جا ملا اور اس قبیلے میں رہتے ہوئے اس نے ایک ایسا خواب دیکھا کہ جس کی تعبیر نے اسے موت کے منہ میں پہنچا دیا۔
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books