aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1948 | دلی, انڈیا
جاڑے کی رات۔ کھانا ختم ہوا۔ لحاف کے اندر دادی نے جب اپنے پیر گرم کیے توانہیں گھیر کر سارے بچے بیٹھ گئے اور کہانی سنانے کا اصرار کرنے لگے۔ دادی نے سب سے چھوٹے پوتے کو گود میں بٹھایا اور ہمیشہ کی طرح کہا بیچ کہانی میں کوئی نہیں بولے گا۔ جی دادی۔۔۔
آج دادی جان بہت خوش تھیں۔ ان کی دونوں بیٹیاں کچھ دنوں کے لیے ان کے پاس آئی تھیں۔ ان کے بچے نانی جان۔۔۔ نانی جان کہہ کر ان کی جان کھائے رہتے تھے۔ ادھر دادی کے پوتے پوتیاں اتنے دنوں بعد آئیں پھوپھیوں سے لاڈ کروانے میں آگے تھے۔ غرض کہ گھر میں ہر دم شور
الٰہ آباد کے نخاس کونے محلہ میں شمشاد اور دلشاد دو بھائی اپنے خاندان کے ساتھ ایک گھر ہی میں رہتے تھے۔ ان کے کل ملا کر چھ بچے تھے۔ بڑے بھائی شمشاد کے دو لڑکے اور ایک لڑکی تھی اور دلشاد کے تینوں لڑکے تھے۔ شمشاد کے بڑے لڑکے کا نام گل فام تھا پیار سے سب
طارق مزاج میں اپنی ماں پر گیا تھا۔ کسی کا دکھ اس سے دیکھا نہیں جاتا تھا۔ ایک دن کی بات ہے کہ وہ اسکول جارہا تھا تبھی اس نے دیکھا کہ ایک عورت باسی کھانا سڑک کے کنارے ڈال رہی ہے یہ دیکھ کر طارق نے پوچھا۔ ’’آنٹی آپ یہ سب یہاں کیوں پھینک رہی ہیں؟‘‘ ’’کھانا
اقبال کے دادا جان کو شکر کی بیماری تھی جس کی وجہ سے ان کی آنکھوں کی روشنی پر خاصا اثر پڑا تھا۔ وہ اونچا بھی سنننے لگے تھے۔ رات کو کئی بار باتھ روم جانا پڑتا تھا۔ گھر میں سب کو ہدایت تھی کہ ساری رات راہداری کی بتی جلتی رہے تاکہ دادا کو اندھیرے میں کسی
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books