- کتاب فہرست 187374
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں41
ادب اطفال2043
ڈرامہ1015 تعلیم370 مضامين و خاكه1457 قصہ / داستان1632 صحت101 تاریخ3488طنز و مزاح732 صحافت215 زبان و ادب1923 خطوط808
طرز زندگی23 طب1009 تحریکات298 ناول4988 سیاسی367 مذہبیات4700 تحقیق و تنقید7225افسانہ3024 خاکے/ قلمی چہرے287 سماجی مسائل117 تصوف2243نصابی کتاب574 ترجمہ4505خواتین کی تحریریں6354-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1483
- دوہا51
- رزمیہ106
- شرح206
- گیت62
- غزل1276
- ہائیکو12
- حمد52
- مزاحیہ37
- انتخاب1631
- کہہ مکرنی7
- کلیات707
- ماہیہ19
- مجموعہ5203
- مرثیہ395
- مثنوی866
- مسدس58
- نعت590
- نظم1293
- دیگر77
- پہیلی16
- قصیدہ193
- قوالی18
- قطعہ70
- رباعی304
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا10
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت27
اجمل کمال کے ذریعے کیے گئے تراجم
فساد
کئی دن کی کڑاکے دار سردی اور بارش کے بعد دھوپ کھل کر نکلی تھی اور ہوا میں اچانک بسنت کا سلوناپن آ گیا تھا۔ اتوار نہ ہوتا تب بھی دن کچھ ایسا تھا جس میں کچھ کام نہیں ہوسکتا تھا۔ انہوں نے بیوی سے کہا کہ کچھ پینے کی اور کچھ کھانے کی چیزیں جلدی سے باندھ لی
ترچھ
انسانی فطرت میں انتقام و حسد کے جذبے اور اس کی زہرناکی کو بیان کرتی ہوئی کہانی ہے۔ رام سوارتھ پرساد سیدھے سادے ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر اور ایک گاؤں کے پردھان تھے، جو اپنی اصول پسندی کی وجہ سے ایک غربت زدہ زندگی گزارتے تھے۔ ایک دن جنگل میں ان کو ترچھ نے کاٹ لیا، جس کے بارے میں مشہور ہے کہ اس کا کاٹا ہوا بچتا نہیں ہے۔ رام سوارتھ کو پنڈت رام اوتار نے زہر کے تریاق کے طور پر دھتورے کے بیج ابال کر پلا دیے تھے، جس کی وجہ سے ان کا ذہنی توازن بگڑ گیا تھا اور شہر کی بھیڑ نے انہیں پاگل سمجھ کر پتھروں ڈھیلوں سے لہو لہان کرکے مار ڈالا۔
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
-
کارگزاریاں41
ادب اطفال2043
-
