Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Amar Singh Figar's Photo'

امر سنگھ فگار

1913

امر سنگھ فگار کے اشعار

تو یہ نہ پوچھ مرے گاؤں میں ہیں گھر کتنے

یہ پوچھ کون سے گھر میں عذاب کتنے ہیں

پھول تو کیا خار بھی منظور ہیں

بے رخی سے یوں مگر پھینکو نہیں

جوش تکمیل تمنا ہے خدا خیر کرے

خاک ہونے کا اندیشہ ہے خدا خیر کرے

بھولے سے آ گیا ہوں فرشتوں کے دیس میں

کس سے پتہ کروں کہ یہاں فرد کون ہے

ہر خوشی دل سے کیوں لگا بیٹھیں

کس میں غم ہو پتہ نہیں ہوتا

بھیگ جانے پر بھی جو بجھتا نہ تھا

آج وہ شعلہ دھواں ہونے کو ہے

شاید نکل ہی آئے کوئی چارہ گر فگارؔ

اک بار اور دیکھ صدا کر کے شہر میں

مچلتی شوخ موجوں کو میں اپنے نام کیوں لکھوں

کہ آخر خشک ہوگا موسم برسات کا دریا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے