- کتاب فہرست 188785
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں61
ادب اطفال2077
ڈرامہ1029 تعلیم377 مضامين و خاكه1542 قصہ / داستان1745 صحت108 تاریخ3588طنز و مزاح752 صحافت217 زبان و ادب1985 خطوط818
طرز زندگی27 طب1034 تحریکات300 ناول5035 سیاسی372 مذہبیات4931 تحقیق و تنقید7376افسانہ3057 خاکے/ قلمی چہرے294 سماجی مسائل119 تصوف2281نصابی کتاب568 ترجمہ4588خواتین کی تحریریں6354-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1498
- دوہا53
- رزمیہ106
- شرح211
- گیت66
- غزل1333
- ہائیکو12
- حمد54
- مزاحیہ37
- انتخاب1660
- کہہ مکرنی7
- کلیات718
- ماہیہ21
- مجموعہ5366
- مرثیہ401
- مثنوی886
- مسدس62
- نعت603
- نظم1318
- دیگر83
- پہیلی16
- قصیدہ201
- قوالی18
- قطعہ74
- رباعی307
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا10
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت28
اشہد کریم الفت کا تعارف
ڈاکٹر سید اشہد کریم، قلمی نام اشہد کریم الفت، کا تعلق احمدپور، رفیع گنج، اورنگ آباد (بہار) سے ہے۔ وہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کالج، بھبھوا، کیمور (بہار) میں صدر شعبۂ اردو کے منصب پر فائز ہیں۔ 23 اکتوبر 1970 کو ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم گھر اور مقامی اداروں سے حاصل کی، میٹرک امتیازی نمبروں سے پاس کیا، پھر "گیا" کے علمی ماحول سے وابستہ ہوئے۔ مرزا غالب کالج گیا سے انٹرمیڈیٹ اور گریجویشن، اور مگدھ یونیورسٹی بودھ گیا سے ایم اے اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ ان کی تحقیق کا موضوع "اردو مثنویوں کا مکالماتی نظام" تھا جس کی رہنمائی پروفیسر علیم اللہ حالی نے کی۔
اشہد کریم الفت بیک وقت نمائندہ شاعر، محقق، نقاد، مبصر، استاد اور ایک مخلص انسان ہیں۔ غزل اور نظم دونوں اصناف میں یکساں مہارت رکھتے ہیں۔ ان کا کلام سادگی، فکری معنویت، گنگا جمنی تہذیب کی جھلک، اور روایتی و جدید رنگ کے امتزاج کے لیے پہچانا جاتا ہے۔ ملک و بیرونِ ملک کے معیاری رسائل و جرائد میں ان کی تخلیقات شائع ہوتی رہتی ہیں اور وہ مختلف سیمینارز اور ادبی نشستوں میں شرکت کرتے ہیں۔
ان کی نمایاں تصانیف میں جدید غزل:ایک تجزیاتی مطالعہ (بہار و جھارکھنڈ کے حوالے سے)، خاموشی لب کھول رہی ہے (شعری مجموعہ) ، اردو مثنویوں کا مکالماتی نظام (تحقیق وتنقید) ، ہوا تیز ہے (شعری مجموعہ)، تنقید کی لکیر پر فکشن کی عبارت (تنقید) شامل ہیں۔ ان کی ادبی خدمات پر بہار اور اتر پردیش اردو اکادمی سمیت متعدد اداروں نے انعامات سے نوازا ہے۔ ان کا شعری اسلوب سہل ممتنع، لفظیات کی مہارت، عروض و بلاغت پر عبور، اور انسانی و سماجی شعور کے گہرے احساسات سے مزین ہے۔موضوعات
join rekhta family!
-
کارگزاریاں61
ادب اطفال2077
-
