- کتاب فہرست 187850
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں47
ادب اطفال2056
ڈرامہ1019 تعلیم373 مضامين و خاكه1467 قصہ / داستان1681 صحت103 تاریخ3520طنز و مزاح738 صحافت215 زبان و ادب1949 خطوط809
طرز زندگی23 طب1018 تحریکات300 ناول5020 سیاسی370 مذہبیات4777 تحقیق و تنقید7266افسانہ3043 خاکے/ قلمی چہرے290 سماجی مسائل118 تصوف2249نصابی کتاب564 ترجمہ4529خواتین کی تحریریں6352-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1485
- دوہا52
- رزمیہ106
- شرح207
- گیت62
- غزل1312
- ہائیکو12
- حمد52
- مزاحیہ37
- انتخاب1642
- کہہ مکرنی7
- کلیات712
- ماہیہ19
- مجموعہ5261
- مرثیہ397
- مثنوی875
- مسدس58
- نعت593
- نظم1302
- دیگر77
- پہیلی16
- قصیدہ195
- قوالی18
- قطعہ70
- رباعی306
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا10
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت28
بیگم انیس قدوائی کا تعارف
انیس قدوائی ادیبہ اور مشہور سماجی کارکن تھیں۔ بارہ بنکی کے مشہور نیشنلسٹ قدوائ خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ 1956 سے 1968 تک راجیہ سبھا کی ممبر رہیں۔ ان کے والد شیخ ولایت علی وکیل تھے اور ولایت علی بمبوق کے نام سے مولانا محمد علی کے اخبار’کامریڈ‘ اور ’نیو ایرا‘ میں مزاحیہ کالم لکھتے تھے۔
انیس قدوائ نے گھر ہی پر رہ کر اردو اور انگریزی سیکھی ۔ تقسیم ہند کے بعد فرقہ وارانہ فسادات میں ان کے شوہر شفیع احمد قدوائ کے مارے جانے کے بعد گاندھی جی کی رہنمائ میں انیس قدوائ نے خود کو فلاحی کاموں کے لئے وقف کردیا۔ پردہ ترک کرکے سبھدرا جوشی کے ساتھ فسادات میں مغویہ عورتوں اور لاوارث بچوں کو بلا تفریق مذہب و ملت تحفظ دینے کے لئے سینٹر قائم کئے۔ انیس قدوائ کی مشہور کتاب ’’آزادی کی چھاوّں میں‘‘ ان کے فلاحی کاموں کے حوالے سے ہندوستان کی جد وجہد آزادی اور تقسیم ہند کے بارے میں ایک تاریخی اور سماجی دستاویز مانی جاتی ہے۔ اس کا ترجمہ انگریزی میں بھی ہوا ہے۔
ان کی دو اور کتابیں ’نظرے خوش گذرے ’ اور ’اب جن کے دیکھنے کو‘ ادبی مضامین اور خاکوں پر مشتمل ہیں۔ ان کا طرز تحریر بہت رواں اور شگفتہ ہے۔موضوعات
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
-
کارگزاریاں47
ادب اطفال2056
-
