- کتاب فہرست 187613
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں42
ادب اطفال2053
ڈرامہ1015 تعلیم370 مضامين و خاكه1464 قصہ / داستان1647 صحت103 تاریخ3496طنز و مزاح732 صحافت215 زبان و ادب1935
خطوط808 طرز زندگی23 طب1010 تحریکات299 ناول5019 سیاسی368 مذہبیات4719 تحقیق و تنقید7235افسانہ3029 خاکے/ قلمی چہرے287 سماجی مسائل117 تصوف2243نصابی کتاب570 ترجمہ4509خواتین کی تحریریں6354-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1483
- دوہا51
- رزمیہ106
- شرح207
- گیت62
- غزل1288
- ہائیکو12
- حمد52
- مزاحیہ37
- انتخاب1634
- کہہ مکرنی7
- کلیات707
- ماہیہ19
- مجموعہ5223
- مرثیہ395
- مثنوی868
- مسدس58
- نعت591
- نظم1294
- دیگر77
- پہیلی16
- قصیدہ194
- قوالی18
- قطعہ70
- رباعی304
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا10
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت27
مولوی سید ممتاز علی کا تعارف
ولوی سید ممتاز علی 27 ستبر، 1860ء میں راولپنڈی، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) میں پیدا ہوئے۔ان کے والد کا نام سید ذو الفقار علی تھا۔[1] مولانا محمد قاسم نانوتوی اور مولوی محمد یعقوب سے قرآن، حدیث اور فقہ کی تعلیم حاصل کی۔ انگریزی کی تعلیم کچھ پرائیویٹ، کچھ اسکولوں میں پائی، 1876ء میں لاہور چلے گئے اور تا دمِ مرگ وہیں رہے۔ 1884ء میں پنجاب چیف کورٹ میں مترجم مقرر ہوئے اور 1891ء تک رہے۔ پھر انہوں نے 1898ء کو لاہور میں رفاہِ عام پریس قائم کیا، جہاں سے نہایت بلند پایہ کتابیں بہترین طباعت اور کتابت کے ساتھ شائع ہوتی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے دار الاشاعت پنجاب کے نام سے ایک کتاب خانہ بھی قائم کیا۔ یکم جولائی 1898ء میں انہوں نے عورتوں کے لیے اعلیٰ پایہ کا ہفتہ وار اخبار تہذیب نسواں جاری کیا،جس کی ادارت ان کی بیوی محمدی بیگم کے سپرد تھی۔ تہذیب نسواں بہت جلد سارے ہندوستان کے متوسط طبقے کے اردو داں مسلم گھرانوں میں پہنچنے لگا، اس کی وجہ سے معمولی تعلیم یافتہ پردہ نشیں خواتین میں تصنیف و تالیف کا شوق پیدا ہوا۔ یہ اخبار 1949ء تک جاری رہا۔ 1909ء میں بچوں کے لیے جریدہ پھول کا اجرا کیا جو تقسیم ہند کے بعد بھی نکلتا رہا۔ حکومت ہند نے ان کی علمی و ادبی خدمات کے صلہ میں 1934ء میں انہیں شمس العلماء کا خطاب دیا۔ سر سید احمد خان سے ان کے گہرے مراسم تھے۔ اخلاق و مروت کے لحاظ سے ایک بہترین انسان اور نہایت منکسر المزاج اور با اصول شخص تھے۔ ڈراما انارکلی کے مصنف اور مجلس ترقی ادب لاہور کے سابق ڈائریکٹر امتیاز علی تاج ان کے فرزند ہیں۔
موضوعات
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
-
کارگزاریاں42
ادب اطفال2053
-
