- کتاب فہرست 181733
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1653
طب565 تحریکات257 ناول3434 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی9
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1333
- دوہا61
- رزمیہ92
- شرح149
- گیت86
- غزل750
- ہائیکو11
- حمد32
- مزاحیہ38
- انتخاب1387
- کہہ مکرنی7
- کلیات635
- ماہیہ16
- مجموعہ4001
- مرثیہ332
- مثنوی680
- مسدس44
- نعت425
- نظم1009
- دیگر46
- پہیلی14
- قصیدہ143
- قوالی9
- قطعہ51
- رباعی256
- مخمس18
- ریختی17
- باقیات27
- سلام28
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی19
- ترجمہ80
- واسوخت24
مظہر محمود شیرانی کا تعارف
اصلی نام : ڈاکٹر مظہر محمود شیرانی
پیدائش : 09 Oct 1935
وفات : 13 Jun 2020 | لاہور, پنجاب
رشتہ داروں : اختر شیرانی (والد), حافظ محمود شیرانی (دادا)
شیرانی صاحب اپنے دادا حافظ محمود شیرانی کی تحقیقی روایت کے پاسدار اور اپنے والد کی حسِ جمالیات کے امین تھے۔خانوادہ شیرانی کی تین نسلوں نے اردو ادب کی آبیاری کی۔ حافظ محمود شیرانی اردو کے محقق اولین، اردو تحقیق کو اس بام عروج پر پہنچانے والے کہ کوئی ان کے دلائل اور طرزِ استدلال کو آج تک رد نہ کر سکا۔ حافظ صاحب کے صاحب زادے اختر شیرانی، اُردو رومانی شاعری میں اپنی مثال آپ۔ نہ صرف رومانی شاعری بلکہ صاحب طرز ادیب بھی "جامع الحکایات" کا ترجمہ ان کی نثر کی ایک عمدہ مثال ہے۔
نامور شاعر اختر شیرانی کے صاحب زادے ڈاکٹر مظہر محمود شیرانی کی تحقیقی سرگرمیاں ان کی متنوع تصانیف کی صورت میں محفوظ ہیں۔ اکتوبر 2003ء سے اب تک گورنمنٹ کالج لاہور سے بحیثیت ریسرچ سپروائزر وابستہ رہے ۔ 1987ء میں مظہر محمود نے ڈاکٹر وحید قریشی کی زیرِ نگرانی اپنے دادا حافظ محمود خان شیرانی کی علمی و ادبی خدمات پر مقالہ لکھ کر اردو میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل۔ ان کا یہ مقالہ ایک تحقیقی شاہکار ہے اور تحقیق کرنے والوں کے لیے ایک معیار کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اپنے دادا کے مقالات کو تلاش کر کے دس جلدوں میں مرتب کیا ہے جنہیں مجلس ترقی ادب لاہور نے شائع کیا ہے۔ انہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد خاکہ نگاری کی طرف بھی توجہ دی اور چار مجموعے بعنوان کہاں گئے وہ لوگ، کہاں سے لاؤں انہیں، جانے کہاں بکھر گئے اور بے نشانوں کا نشاں کے نام سے لکھے اور شائع کیے ہیں۔ ان کی مرتبہ کتب اس کے علاوہ جبکہ تحقیقی مقالات کی تعداد پچاس سے زائد ہے۔موضوعات
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1653
-