- کتاب فہرست 178069
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1631
طرززندگی14 طب478 تحریکات256 ناول3402 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی9
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1310
- دوہا60
- رزمیہ91
- شرح147
- گیت83
- غزل724
- ہائیکو11
- حمد30
- مزاحیہ38
- انتخاب1370
- کہہ مکرنی7
- کلیات619
- ماہیہ16
- مجموعہ3943
- مرثیہ324
- مثنوی666
- مسدس44
- نعت418
- نظم987
- دیگر35
- پہیلی14
- قصیدہ141
- قوالی9
- قطعہ49
- رباعی252
- مخمس18
- ریختی17
- باقیات27
- سلام28
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی19
- ترجمہ81
- واسوخت24
محمد حمید شاہد کا تعارف
پیدائش : 23 Mar 1957
محمدحمید شاہد اردو کے معروف افسانہ نگار، ناول نگار اور نقاد ہیں ۔ آپ 23 مارچ 1957 کو پنڈی گھیب ضلع اٹک(پنجاب) پاکستان میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والد غلام محمداپنے علاقے میں علم دوست سماجی سیاسی شخصیت کے طور پر معروف تھے۔ انہوں نے گھر میں کتب خانہ بنا رکھا تھا جس نے محمد حمید شاہد کو مطالعےکی طرف راغب کیا ۔ آپ نسبی طور پر اعوان اجمال ہیں اورآپ کے دادا حافظ غلام نبی نے 1947 میں اپنے گاؤں چکی کو خیر باد کہہ کر پنڈی گھیب میں سکونت اختیار کی تھی۔
محمد حمیدشاہد نے ابتدائی تعلیم پنڈی گھیب سے پائی جبکہ میٹرک کے بعد زرعی یونیورسٹی لائل پور(فیصل آباد) چلے گئے جہاں ایف ایس سی کے بعد ایگری کلچر مضامین میں گریجوئیشن کی۔ ہارٹیکلچرل میں فاضل ہونے کے بعد، آپ نے اپنی تعلیمی ترجیحات کو بدلنا چاہا اور پنجاب یونیورسٹی لاہور میں داخلہ لے لیا مگر والد صاحب کی شدید علالت اور ازاں بعد وفات سے یہ سلسلہ منقطع ہو گیا اور ایک بنکار کی حیثیت سے عملی زندگی کا آغاز ہوا۔
ایک بنکار کے طور پر بتیس سال عملی زندگی سے وابستہ رہے ۔ اس عرصے میں اندرون ملک شہر شہر گھومے، دیہی زندگی کو قریب سے دیکھا اور کئی ممالک کا دورے بھی کیے ۔آپ بنک کے سٹاف کالج میں مستقل طور پر کریڈٹ، ریکوری، اکاونٹنگ ، رسک مینیجمنٹ اور آن لائن بینکنگ جیسے موضوعات پر لیکچرز دیتے رہے ۔ان موضوعات پر دوسرے بینکوں، مالیاتی اداروں اور یونیورسٹیوں میں بھی خصوصی لیکچرز دیے ۔
محمد حمید شاہد کی ادبی زندگی کاآغاز یونیورسٹی کے زمانے سے ہی ہو گیا تھا ۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے مجلہ "کشت نو" کے مدیر رہے۔ پہلا افسانہ بھی اسی زمانے میں لکھا۔
پہلی کتاب " پیکر جمیل" بھی یونیورسٹی کے زمانے میں لکھی ۔ افسانوں کا پہلا مجموعہ "بند آنکھوں سے پرے "تھا جب کہ "جنم جہنم"،"مرگ زار"اور "آدمی" آپ کے افسانوں کے دیگر مجموعے ہیں ۔ "محمد حمید شاہد کے پچاس افسانے" معروف بزرگ ادیب اور شاعر ڈاکٹر توصیف تبسم کا منتخب کردہ ہے جب کہ محمد حمید شاہد کے نائن الیون کے پس منظر میں لکھے ہوئے منتخب افسانوں کو "دہشت میں محبت" کے نام سے غالب نشتر نے مرتب کیا تھا ۔ محمد حمید شاہد کا ناول"مٹی آدم کھاتی ہے" کے نام سے چھپا اور مقبول ہوا ۔
فکشن کی تنقید محمد حمید شاہد کی ترجیحات کا ایک اور علاقہ ہے ۔ "ادبی تنازعات"،"اردو افسانہ:صورت و معنیٰ"، "اردو فکشن:نئے مباحث"،"کہانی اور یوسا سے معاملہ " کے علاوہ "سعادت حسن منٹو:جادوئی حقیقت اور آج کا افسانہ" اس حوالے سے چند معروف کتب ہیں ۔ اردو نظم پر تنقید کی کتاب"راشد ،میراجی، فیض" کے علاوہ آپ کی نثموں کی کتاب لمحوں کا لمس اور بین الاقوامی شاعری کے تراجم پر مشتمل کتاب"سمندر اور سمندر" بھی بہت معروف ہیں۔
حکومت پاکستان نے محمد حمید شاہد کی ادبی خدمات کے اعتراف میں ان کے لیے صدارتی سول ایوارڈ "تمغہ امتیاز" کا اعلان پاکستان کے قومی دن 14 اگست 2016 کو کیا ، جو صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان نے23 مارچ 2017 کو ایوان صدر میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں دیا۔علاوہ ازیں ان کی کتاب "دہشت میں محبت" پر لٹریچر ایکسی لینس ایوارڈ بھی مل چکا ہے ۔ محمد حمید شاہد اکادمی ادبیات پاکستان کے جریدے "ادبیات" کے علاوہ ملک اور بیرون ملک سے شائع ہونے والے متعدد ادبی جرائد کی مجالس مشاورت کا حصہ ہیں۔موضوعات
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1631
-