- کتاب فہرست 188630
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں59
ادب اطفال2076
ڈرامہ1028 تعلیم377 مضامين و خاكه1532 قصہ / داستان1738 صحت108 تاریخ3579طنز و مزاح748 صحافت216 زبان و ادب1977 خطوط817
طرز زندگی26 طب1033 تحریکات300 ناول5029 سیاسی372 مذہبیات4901 تحقیق و تنقید7352افسانہ3057 خاکے/ قلمی چہرے294 سماجی مسائل118 تصوف2281نصابی کتاب568 ترجمہ4579خواتین کی تحریریں6357-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1498
- دوہا53
- رزمیہ106
- شرح211
- گیت66
- غزل1330
- ہائیکو12
- حمد54
- مزاحیہ37
- انتخاب1659
- کہہ مکرنی7
- کلیات717
- ماہیہ21
- مجموعہ5352
- مرثیہ400
- مثنوی886
- مسدس62
- نعت602
- نظم1318
- دیگر82
- پہیلی16
- قصیدہ201
- قوالی18
- قطعہ74
- رباعی306
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا10
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت28
منشی سجاد حسین کا تعارف
منشی سجاد حسین کی پیدائش ایک اعلیٰ خاندان میں 1856ء میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام منشی مصور علی تھا، جو ڈپٹی کلکٹر ہوئے اور بعد میں یہ حیدرآباد اسٹیٹ میں سول جج کے عہدے پر فائز ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد سجاد کی تعلیم لکھنؤ کے کیننگ کالج میں ہوئی۔ یہیں سے انہوں نے انٹرنس کا امتحان پاس کیا۔ اس کے بعد وہ مختلف قسم کے کام کرتے رہے لیکن ان کی ایک حیثیت صحافی کی بھی رہی ہے۔ ویسے وہ ایک ادیب کی حیثیت بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے 1877 میں ’’اودھ پنج‘‘ کا لکھنؤ سے اجرا کیا، جس میں مزاحیہ اور طنزیہ مضامین شائع ہوا کرتے۔ یہ اپنے مشتملات کے اعتبار سے نہایت اہم پرچہ سمجھا جاتا۔ اس نے مزاحیہ نگارشات کی اشاعت اور فروغ میں بڑے اہم کام کئے۔ سبھی جانتے ہیں کہ ’’پنچ‘‘ نام کا ایک رسالہ لندن سے بھی نکلتا تھا، جس میں طنزیہ و مزاحیہ مضامین کی کثرت ہوتی۔ منشی سجاد حسین نے وہی وضع اختیار کی۔ اور اپنے مقصد میں بہت کامیاب ہوئے۔ ’’اودھ پنج‘‘ نے کئی نئے رسالوں کے لئے اپنے زمانے میں راہ کھولی اور اس قسم کے رسالے مختلف جگہوں سے نکلنے لگے۔ اس پیٹرن پر شاد عظیم آبادی کی مخالفت میں پٹنہ سے ایک رسالہ ’’الپنج‘‘ بھی شائع ہونے لگا۔
لیکن ’’اودھ پنج‘‘ کی پالیسی میں حکومت برطانیہ کی بعض پالیسی کے خلاف طنز و مزاح سے تکذیب تھی۔ اس حد تک کہ لوگ اس سے کافی متاثر ہوتے اور حکومت برطانیہ کے خلاف ایک ذہن مرتب ہوتا۔ یہ رسالہ مغربی وضع کے غیر فطری تتبع کو بھی نشاں زد کرتا اور پیرویٔ مغرب میں لوگ جس طرح کا انداز اختیار کرتے تھے ان کا تمسخر اڑاتا۔ دراصل ایسے لوگ فیوڈل تھے جن کے ذہن و دماغ میں طریق مغرب چھا چکا تھا۔ ’’اودھ پنج‘‘ ان کی مخالفت میں مختلف قسم کے کریکچر شائع کرتا۔ اس رسالے کی ایک اور غرض تھی ہندومسلم اتحاد کرنا۔ شاید پرچہ اپنے اس مقصد میں کامیاب بھی تھا۔
منشی سجاد حسین کی ایک حیثیت ناول نگار کی بھی ہے اور اہم بھی ہے۔ موصوف کی کئی تخلیقات معروف ہیں جیسے ’’حاجی بغلول‘’، ’’طرحدار لونڈی‘‘، ’’پیاری دنیا‘‘، ’’احمق الذی‘‘، ’’میٹھی چھری‘‘، ’’کایاپلٹ‘‘ اور حیات شیخ چلی‘‘۔ یہ سب کتابیں معروف ہیں اور طنزو ظرافت کے حوالے سے مطالعے میں رہتی ہیں۔ لیکن ان کتابوں کا مقصد ایک ہی ہے اور وہ ہے سماج کی ناہمواریوں پر نگاہ رکھنا اور بدلتے ہوئے معاشی اور معاشرتی پہلوؤں پر توجہ دینا۔ اس ضمن میں فرقت کاکوروی، رشید احمد صدیقی اور وزیر آغا نے بعض امور پر توجہ دلائی ہے۔موضوعات
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
-
کارگزاریاں59
ادب اطفال2076
-
