Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Muzaffar Razmi's Photo'

مظفر رزمی

1936 - 2012 | مظفر نگر, انڈیا

مشہور شاعروں میں شامل، مشاعروں میں مقبول عام، اپنے شعر ’یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے‘ کے لیے مشہور

مشہور شاعروں میں شامل، مشاعروں میں مقبول عام، اپنے شعر ’یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے‘ کے لیے مشہور

مظفر رزمی کا تعارف

تخلص : 'رزمی'

اصلی نام : مظفر رزمی کیرانوی

پیدائش :مظفر نگر, اتر پردیش

رشتہ داروں : مشیر جھنجھانوی (استاد)

یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے

لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی

مظفر رزمی کی پیدائش کیرانہ، ضلع مظفر نگر، اتر پردیش میں ہوئی۔ وہ ایک ممتاز اردو شاعر ہیں اور مشاعروں میں ایک معروف نام ہیں۔ آئی کے گجرال نے 1997 میں وزیرِاعظم کے عہدے کا حلف اٹھاتے وقت رزمی کا یہ شعر پڑھا تھا:
یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے
 لمحوں نے خطا کی تھی، صدیوں نے سزا پائی
یہ ایک ایسا شعر ہے جو سربراہانِ مملکت کی زبانی سننے کو ملتا ہے اور پارلیمان کی تقریروں میں گونجتا ہے، لیکن خود شاعر اتنے وسیع پیمانے پر معروف نہیں۔ دیگر کئی مقبول اور بار بار پڑھے جانے والے اشعار کی طرح، اس شعر نے بھی ایک منفرد حیثیت حاصل کر لی ہے اور اسے ان فیصلوں کے بیان کے لیے استعمال کیا جاتا ہے (جیسے تقسیمِ ہند) جنہوں نے تاریخ کا رخ بدل دیا اور لاکھوں شہریوں کی تقدیر کو صدیوں تک متاثر کیا۔

موضوعات

Recitation

بولیے