مظفر رزمی کے اشعار
یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے
لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
خود پکارے گی جو منزل تو ٹھہر جاؤں گا
ورنہ خوددار مسافر ہوں گزر جاؤں گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
قریب آؤ تو شاید سمجھ میں آ جائے
کہ فاصلے تو غلط فہمیاں بڑھاتے ہیں
-
موضوع : فاصلہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مجھ کو حالات میں الجھا ہوا رہنے دے یوں ہی
میں تری زلف نہیں ہوں جو سنور جاؤں گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میرے دامن میں اگر کچھ نہ رہے گا باقی
اگلی نسلوں کو دعا دے کے چلا جاؤں گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کوئی سوغات وفا دے کے چلا جاؤں گا
تجھ کو جینے کی ادا دے کے چلا جاؤں گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میرے ماحول میں ہر سمت برے لوگ نہیں
کچھ بھلے بھی مرے ہم راہ چلے آتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
انداز غزل آپ کا کیا خوب ہے رزمیؔ
محسوس یہ ہوتا ہے قلم توڑ دیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اس راز کو کیا جانیں ساحل کے تماشائی
ہم ڈوب کے سمجھے ہیں دریا تری گہرائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے