Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Nazeer Qaisar's Photo'

نذیر قیصر

1945 | لاہور, پاکستان

نذیر قیصر کے اشعار

2.6K
Favorite

باعتبار

برس رہی تھی بارش باہر

اور وہ بھیگ رہا تھا مجھ میں

کوئی مجھ کو ڈھونڈھنے والا

بھول گیا ہے رستہ مجھ میں

یوں تجھے دیکھ کے چونک اٹھتی ہیں سوئی یادیں

جیسے سناٹے میں آواز لگا دے کوئی

بکھرتا جاتا ہے کمرے میں سگرٹوں کا دھواں

پڑا ہے خواب کوئی چائے کی پیالی میں

بچے نے تتلی پکڑ کر چھوڑ دی

آج مجھ کو بھی خدا اچھا لگا

نیا لباس پہن کر بھی

دنیا وہی پرانی ہے

بس ہم دونوں زندہ ہیں

باقی دنیا فانی ہے

چلتے چلتے میں اس کو گھر لے آیا

وہ بھی اپنا ہاتھ چھڑانا بھول گیا

خواب کیا تھا جو مرے سر میں رہا

رات بھر اک شور سا گھر میں رہا

پتھر ہوتا جاتا ہوں

ہنسنے دو یا رونے دو

جب وہ ساتھ ہوتا ہے

ہم اکیلے ہوتے ہیں

میں اسے کیسے جیت سکتا ہوں

وہ مجھے اپنا جسم ہارتی ہے

اب کے بار میں تجھ سے ملنے نہیں آیا

تجھ کو اپنے ساتھ لے جانے آیا ہوں

اس نے خط میں بھیجے ہیں

بھیگی رات اور بھیگا دن

بکھر کے جاتا کہاں تک کہ میں تو خوشبو تھا

ہوا چلی تھی مجھے اپنے ہم رکاب لیے

ابھر رہے ہیں کئی ہاتھ شب کے پردے سے

کوئی ستارہ لیے کوئی ماہتاب لیے

رنگ لائی ہے حسرت تعمیر

گر رہی ہیں عمارتیں کیا کیا

کبھی کرنا ہو اندازہ جب اپنے درد کا مجھ کو

میں اس بے درد کے دل کو دکھا کر دیکھا لیتا ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے